لاہور: دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست میں لاہور ایک بار پھر سرفہرست شہروں میں شامل ہوگیا ہے، جس سے ماحولیاتی صورتحال کے حوالے سے شدید تشویش پائی جا رہی ہے۔
فضائی آلودگی کے عالمی ادارے آئی کیو ایئر کے مطابق جمعرات کے روز لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پر رہا، جب کہ بھارت کا دارالحکومت نئی دہلی پہلے نمبر پر موجود تھا۔ رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں فضائی آلودگی کی سطح 239، لاہور میں 237 اور کراچی میں 179 ریکارڈ کی گئی۔ یہ اعداد و شمار واضح کرتے ہیں کہ بڑے شہری مراکز فضائی آلودگی کی بلند سطحوں کا سامنا کر رہے ہیں۔
ایئر کوالٹی انڈکس پنجاب کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ڈیرہ غازی خان کو صوبے کا سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار دیا گیا ہے، جہاں اے کیو آئی کی شرح 461 تک پہنچ گئی۔ اسی طرح گجرانوالہ میں 421، فیصل آباد میں 287، لاہور میں 271 اور شیخوپورہ میں 260 ریکارڈ کیا گیا۔ ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب کے مختلف شہروں میں آلودگی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہے۔
لاہور کے اندر مختلف علاقوں میں بھی آلودگی کی شدت میں نمایاں فرق دیکھا گیا ہے۔ ملتان روڈ پر فضائی آلودگی کی شرح 411 ریکارڈ کی گئی جو سب سے زیادہ ہے، جب کہ ڈی ایچ اے فیز 6 میں 380، کاہنہ میں 314، شاہدرہ میں 313، برکی روڈ پر 257 اور سفاری پارک کے قریب 246 رہی۔
آئی کیو ایئر کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے دیگر علاقوں میں بھی فضائی آلودگی خطرناک حد سے تجاوز کرچکی ہے۔ برکی روڈ پر اے کیو آئی 474، راوی روڈ پر 336، بیدیاں روڈ پر 322 اور شادمان مارکیٹ کے قریب 291 ریکارڈ کیا گیا، جو شہریوں کے لیے سنگین صحت عامہ کے مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق اس سطح کی فضائی آلودگی انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے، خاص طور پر بچوں، بزرگوں اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا افراد کے لیے خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ماہرین نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کریں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔