کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری، ڈین فیکلٹی ڈاکٹر شاہد اقبال اور دیگر یونیورسٹی افسران نے اپنی ساکھ اور شہرت کو نقصان پہنچانے کے الزام میں بینائی سے محروم سابق کلرک کے خلاف 5 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کر دیا ہے۔
درخواست گزاروں میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ضابطہ خان شنواری، ڈاکٹر شاہد اقبال جو فیکلٹی آف آرٹس عبدالحق کیمپس کے انچارج ڈین ہیں، خرم مشتاق اسسٹنٹ رجسٹرار فیکلٹی آف ایجوکیشن اور عدیل صابر انچارج ٹرانسپورٹ اور پروٹوکول شامل ہیں۔ تمام درخواست گزاروں نے سابق ملازم عباس علی کے خلاف ہرجانے کا مشترکہ دعویٰ داخل کیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مارچ 2025 میں کلرک غلام عباس کو بینائی سے معذور ہونے کے باعث میڈیکل گراؤنڈ پر ریٹائر کر دیا گیا تھا اور اس موقع پر اسے تمام واجبات بھی باقاعدہ ادا کیے گئے تھے، تاہم اس کے باوجود اس نے یونیورسٹی انتظامیہ اور متعلقہ افسران کی ساکھ کو نقصان پہنچانے والی کارروائیاں کیں، جس پر قانونی چارہ جوئی ناگزیر ہو گئی۔
درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ سابق ملازم کے جھوٹے الزامات اور بیانات کی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ اور ان کے ذاتی وقار کو نقصان پہنچا، عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مدعا علیہ کو ہرجانے کی رقم ادائیگی کا پابند کیا جائے۔