وفاقی وزیر فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ متعدد وفاقی وزراء نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کردی۔
نواز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر حکومت میں اختلافات پیدا ہوگئے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیربرائے سائنس وٹیکنالوجی نے نوازشریف کو باہرجانے کی اجازت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ میری ذاتی رائے میں نوازشریف کا باہر جانا زیادتی ہوگی اور سب وزرا کا اس فیصلے پر اتفاق کرنا مشکل ہے، متعدد وفاقی وزراء نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی ہے اور کابینہ کے تمام ارکان نواز شریف کو باہر بھیجنے کے حامی نہیں۔
وزیر سائنس نے کہا کہ نوازشریف دوران اقتدار اتنے مصروف رہے کہ اپنے علاج کے لئے اسپتال نہیں بناسکے، اس پر مسلم لیگ (ن) کو پہلے قوم سے معافی مانگی چاہیے کہ (ن) لیگ اپنے دور میں ایسا اسپتال نہیں بنا سکی جہاں نوازشریف کا علاج ہوسکے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ (ن) لیگ کا بیانیہ ہے کہ نوازشریف کو باہر بھیجا جائے کیونکہ ملک میں ایسا کوئی اسپتال نہیں ہے، نواز شریف کی جگہ میں ہوتا تو مر جانے کو ترجیح دیتا یہ نہ کہتا کہ یہاں میرے علاج کے لیے اسپتال نہیں ہے، بہرحال یہ بدقسمتی ہے، دیکھتے ہیں پارٹی اس معاملے میں کیا فیصلہ کرے گی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تاحال کابینہ کو نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی سمری موصول نہیں ہوئی، اگر ان کا نام ای سی ایل میں ہے تو اسے نکالنے کے لیے کابینہ کی منظوری ضروری ہے، ابھی تک ایسی کوئی سمری کل کابینہ کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل نہیں۔