سکھر کی احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
احتساب عدالت نے خورشید شاہ کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکےبھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔
جج امیر علی مہیسر نے حکم دیا کہ اگلی سماعت پر قوم احتساب بیورو(نیب) ریفرنس فائل کرے۔
دورانِ ماعت وکیل صفائی رضا ربانی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ خورشید شاہ کو گرفتار کیے 90 روز گزر گئے، نیب ان کے خلاف کوئی ثبوت نہ ریفرنس پیش کر سکی۔
عدالت میں سماعت کے دوران دلائل دیتے ہوئے رضا ربانی نے کہا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، استدعا ہے کہ قانون کے مطابق کیس خارج کیا جائے۔
معزز جج نے نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیا نیب نے ریفرنس فائل کیا، ریفرنس تیار کرکے منظوری کے لیے چیئرمین نیب کو بھجوا دیا گیا، 15 روز میں ریفرنس منظوری پر احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خورشید شاہ سمیت 18 افراد پرعبوری ریفرنس تیار کیا ہے، خورشید شاہ کے خلاف ریفرنس میں 1 ارب 24 کروڑ کے شواہد اکٹھے کیے۔