وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کا متعصبانہ فیصلہ سب کے سامنے ہے۔ حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قومی اسمبلی میں ایک اور قرار داد لانے کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ روز اتحادی جماعتوں کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ آئین اور قانون کے خلاف مذاق کیا جا رہا ہے، اس پر اتحادیوں کے فیصلے کی ایک ٹھوس شکل آنی چاہیے۔
پی ایم ہاؤس میں اتحادیوں کے مشاورتی اجلاس میں مریم نواز، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر داخلہ رانان ثناء اللہ، خالد مقبول، مولانا فضل الرحمان، نوید قمر، اعظم تارڑ اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
اٹارنی جنرل پاکستان منصور علی اعوان نے بھی اجلاس میں شرکت کی جب کہ قائد ن لیگ نواز شریف، سابق صدر آصف زرداری بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔
حکومتی اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے ہفتے اتحادیوں کی جامع نشست ہوئی تھی، کابینہ کی بھی 2 میٹنگز ہوئیں، نیشنل اسمبلی اور سینیٹ میں بھی اجلاس ہوئے۔
شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کی کارروائی سب کے سامنے ہے، قاضی فائزعیسیٰ کے فیصلے کو پہلے سرکلر سے ختم کیا گیا، پھر کل 6 رکنی بینچ بیٹھا، وزیر قانون نے بڑے احسن طریقے سے کابینہ اور قومی اسمبلی میں حکمت سے یہ ساری باتیں کیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک قراداد منظور ہو چکی ہے اور کل (آج ) قومی اسمبلی میں ایک اور قرارداد پیش کی جائے گی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ یہ قرارداد ایوان میں پیش کریں گے۔