عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط پر اگلے مالی سال کے بجٹ میں 2 ہزار روپے کے اضافی ٹیکس لگیں گے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آئندہ بجٹ کے لیے جی ڈی پی کے 10 فیصد سے زائد سالانہ ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کرنے کے قوی امکانات کے ساتھ، حکومت کو جی ایس ٹی، انکم ٹیکس، اضافی کسٹمز ڈیوٹی اور ایکسائز ڈیوٹی پر تاریخی اضافی محصولات کے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ مطلوبہ نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
اس کا مطلب ہے کہ حکومت کو اگلے بجٹ میں 2 ٹریلین روپے کے اضافی ٹیکس عائد کرنے ہوں گے جو پاکستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ وفاقی بجٹ 2024-25 کو 10 جون کو پیش کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 10 جون کو بجٹ پیش کریں گے، وزارت خزانہ نے بجٹ تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے، آئندہ بجٹ میں ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 12 ہزار ارب روپے سے زائد مقرر کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے، بجٹ میں آئی ایم ایف شرائط کو بھی شامل کیا جائے گا۔