آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد پاکستان کرکٹ میں سرجری کا بڑا چرچا ہوا لیکن سرجری ہوسکی اور نہ ہی بڑے کھلاڑیوں کی کارکردگی میں بہتری آئی۔
پاکستانی بیٹرز کھیلنا ہی بھول گئے ہیں، دنیا کے صف اول کے بیٹر بابر اعظم کو 16ٹیسٹ اننگز کے بعد بھی اپنی پہلی نصف سنچری کا انتظار ہے۔ بابر اعظم بنگلا دیش کے خلاف دو ٹیسٹ کی چار اننگز میں16کی اوسط سے64رنز بناسکے، ان کا سب سے زیادہ اسکور31رنز رہا۔
بابر اعظم نے امریکا میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں امریکا کے خلاف44، بھارت کے خلاف13، کینیڈا کے خلاف33اورآئر لینڈ کے خلاف32ناٹ آؤٹ رنز بنائے تھے۔ بابر اعظم نے26 دسمبر کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف161رنز بنائے تھے، اس کے بعد وہ ٹیسٹ کرکٹ میں پچاس کا ہندسہ عبور نہ کرسکے۔
آخری 16اننگز میں پاکستان کے نمبر ایک بیٹر نے331رنز بنائے ہیں۔ بنگلا دیش کے خلاف انہوں نے0،22،31،11رنز بنائے ۔
کپتان شان مسعود کو بھی ٹیم میں جگہ بنانی مشکل دکھائی دے رہی ہے۔ وہ 26کی اوسط سے105رنز بناسکے ، انہوں نے دوسرے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں57رنز بنائے۔
محمد رضوان نے سب سے زیادہ 294رنزایک سنچری اور ایک نصف سنچری کی مدد سے بنائے۔ ا ن کا بہترین اسکور 171رنز رہا ۔
سعود شکیل نے سیریز میں 159رنز بنائے پہلے ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں141رنز کی اننگز کے بعد ان کا بیٹ بقیہ خاموش رہا۔ اوپنر صائم ایوب نے چار اننگز میں135رنز دو نصف سنچریوں کی مدد سے جب کہ سلمان علی آغا نے40کی اوسط سے120رنز بنائے۔ اوپنر عبداللہ شفیق چار اننگز میں دس کی اوسط سے42رنز بناسکے۔
پاکستان کو آسٹریلیا کے ہاتھوں ایک صفر اور انگلینڈ کے ہاتھوں تین صفر کے بعد ہوم گراؤنڈ پر تیسری سیریز میں شکست کا سامنا ہے۔