اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا معطل کرنے کی درخواست پر سماعت 11جون تک ملتوی کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں 190ملین پائونڈز کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطلی کی اپیل پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد آصف نے کی۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے سماعت کے دوران موقف اختیار کیا کہ سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت ہے، منتوں، مرادوں اور دعائوں کے بعد آج کی تاریخ ملی ہے، آج کی تاریخ ہمیں آسانی سے نہیں ملی، بانی پی ٹی آئی کیخلاف 300 سے زائد مقدمات بنائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے سزا ہوئی، ہائیکورٹ سے استغاثہ نے کہا ٹھیک نہیں ہوئی معطل کردی جائے، فیصلوں کا کسی کو معلوم نہیں ہوتا، یہ کیسے فیصلے ہیں جس میں 6 ماہ سے میاں بیوی کو اندر رکھا ہوا ہے، یہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف متنازع ترین فیصلہ ہے۔
وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جن جج صاحب نے کیس کا فیصلہ سنایا ان کے خلاف سپریم کورٹ کی آبزرویشنز موجود ہیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر نیب رافع مقصود نے کہا کہ اس عدالت کا بڑا قیمتی وقت ہے، آپ میری بات سن لیں، میں نے ابھی کچھ نہیں کہا ہے، میری گزارش ہے اس کیس میں وفاقی حکومت نے اسپیشل پراسیکیوٹر تعینات کیا تھا، ابھی فیڈرل حکومت نے کوئی بھی پراسیکیوٹر جنرل تعینات نہیں کیا، مجھے گزشتہ رات اس کیس کا پتہ چلا، مجھے نوٹس رات کو ملا، ہمیں وقت دے دیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ خاتون کو 7 سال کی سزا سنائی گئی، جو ضمانت کی حقدار ہے، جس جج نے یہ فیصلہ دیا اس کے خلاف سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا، اس کیس میں فیصلے سے متعلق صحافیوں نے تاریخیں بتائیں، 23 سال سے وکالت کررہے ہیں، کبھی فیصلہ آنے سے پہلے پتہ نہیں چلا۔
انہوں نے کہا کہ بشری بی بی کو 20 دن سے کم دنوں میں سزا سنائی گئی، ٹرائل کورٹ میں پراسکیوشن بڑی تیز سے ٹرائل چلاتے ہیں، جب ہائی کورٹ کیس آتا ہے تو پھر ایسے چیزیں آتی ہیں، کیس فکس ہی نہیں ہو رہا۔
نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے بیرسٹر سلمان صفدر کے دلائل پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کل نوٹس ملا ہے، وقت دے دیں، بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف اسپیشل ٹیم لانا چاہتے ہیں، تو لائیں ہم نہیں گھبراتے، نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ 4 ہفتوں کا وقت دے دیں۔
قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے پراسکیوشن ٹیم کا نوٹیفکیشن لینا ہے تو 7 دن کا وقت لے لیں، نیب پراسیکیوٹر رافع مقصود نے کہا کہ وزارت قانون سے خط و کتابت ہونی ہے، 4 ہفتوں کا وقت دے دیں۔
بیرسٹر سلمان صفدر نے نیب استدعا کی مخالفت کی بعد ازاں عدالت نے نیب کو 7 دن میں پراسکیوشن ٹیم نوٹیفائی کرنے کی ہدایت کی۔