ہری پور کے نواحی علاقے کوٹ نجیب اللہ کے ایک پرسکون محلے کٹھہ میں ایک ایسا دلخراش واقعہ پیش آیا جس نے پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دیا۔
محض آٹھ سال کی معصوم عمر کے بچے ریحان عنصر کو اس کی اپنی سوتیلی ماں ہما بی بی نے انتہائی بے رحمانہ طریقے سے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے ڈنڈوں سے سر پر وار کر کے قتل کر ڈالا۔ یہ المناک واقعہ گزشتہ روز پیش آیا، جب بچے کی نعش ان کے گھر سے برآمد ہوئی، جسے فوری طور پر قریبی ٹراما سنٹر منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے تصدیق کی کہ بچے کی موت شدید نوعیت کے جسمانی تشدد کے نتیجے میں ہوئی ہے۔
مقتول بچے کے والد عنصر حسین نے پولیس کو بتایا کہ ان کی پہلی بیوی سے علیحدگی کے بعد انہوں نے کچھ عرصہ قبل ملزمہ ہما بی بی سے شادی کی تھی۔ والد کا مؤقف ہے کہ ان کی غیر موجودگی میں سوتیلی ماں بچے پر مسلسل ظالمانہ تشدد کرتی رہتی تھی، جو آخرکار اس قدر سنگین صورت اختیار کر گیا کہ معصوم بچے کی جان چلی گئی۔ پولیس نے واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا ہے۔
علاقے کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ کوئی اچانک واقعہ نہیں تھا، بلکہ سوتیلی ماں کا بچے پر تشدد کا سلسلہ عرصے سے جاری تھا۔ پولیس ریکارڈز سے بھی یہ بات سامنے آئی ہے کہ گھر میں تشدد کے متعدد واقعات رونما ہوتے رہے ہیں۔ مقامی لوگوں نے اس بات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ اگر پہلے ہی اس معاملے پر سنجیدگی سے توجہ دی جاتی تو شاید اس معصوم کی جان بچائی جا سکتی تھی۔
واقعے کے بعد پولیس نے مزید تفتیش کا عمل شروع کر دیا ہے اور ملزمہ سے پوچھ گچھ جاری ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، ملزمہ نے اب تک اپنے جرم کا اعتراف نہیں کیا ہے۔ بچے کی لاش کو طبی معائنے کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا، جنہوں نے سخت غم اور صدمے کے عالم میں بچے کی تدفین کر دی۔
یہ واقعہ معاشرے میں بڑھتے ہوئے گھریلو تشدد کے خوفناک رجحان کی ایک اور المناک مثال ہے، جس پر فوری طور پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ سوتیلے رشتوں میں اس قسم کے واقعات کو روکنے کے لیے خاندانی نظام کو مضبوط بنانے اور سماجی بیداری پیدا کرنے کی شدید ضرورت ہے۔