نیوزی لینڈ کے اخبار ’’دی پریس‘‘ نے اپنے صفحہ اول پر خبر شائع کرنے کے بجائے ’’سلام‘‘ شائع کرکے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کی نئی مثال قائم کردی۔
نیوزی لینڈ کے اخبار ’دی پریس‘ کرائسٹ چرچ، جنوبی آئسلینڈ کے ’پریمیئر ڈیلی اخبار‘ اور دیگر ویب سائٹ نے اپنے صفحہ اول پر خبر شائع کرنے کے بجائے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے بڑے اور واضح الفاظ میں ’سلام‘ شائع کیا۔ جس کے ساتھ انگریزی ترجمہ بھی تحریر کیا ہے۔
یہ دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ہے کہ کسی اخبار نے اس طرح مسلمانوں سے یکجہتی کا اظہار کیا ہو۔
جب کہ دیگر اخبارات ’نیوزی لینڈ ہیرالڈ‘، ’دی ڈومینیئن پوسٹ‘ اور ’اوتاگو ڈیلی ٹائمز‘ نے بھی سانحہ کرائسٹ چرچ کے تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔
نیوزی لینڈ ہیرالڈ اخبار نے اپنے پہلے صفحے پر مسجد کا خاکہ دل کے نقش سے بھر کر بنایا جس میں لکھا ’اذانُ جب کہ نیچے واضح کیا کہ ’اتحاد میں طاقت ہے‘۔
دی ڈومینیئن پوسٹ نے پہلے صفحے پر سانحہ کرائسٹ چرچ کے تمام شہداء کے نام تحریر کیے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا وقت واضح کرتے ہوئے لکھا کہ ہم آج یاد کرتے ہیں۔
نیوزی لینڈ میں اسٹوڈیو میں موجود اینکرز بھی اسلاموفوبیا سے نمٹنے کے اقدامات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈال رہے ہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ میں غیر مسلم خواتین حجاب پہن کر اسکول اور دفاتر جارہی ہیں اور حجاب پہنے سوشل میڈیا پر تصاویر بھی شیئر کر رہی ہیں۔
اس سے قبل سانحہ کرائسٹ چرچ میں شہید ہونے والے مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے ہیگلے پارک میں خطبہ جمعہ دیا گیا اورنمازجمعہ ادا کی گئی جس میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
نمازجمعہ سے قبل وزیر اعظم نیوزی لینڈ جیسنڈا آرڈرن نے ہیگلے پارک میں حضور پاک ﷺ کی حدیث مبارک بھی پڑھ کر سنائی۔
واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دومساجد میں سفید فام عیسائی دہشتگرد نے فائرنگ کرکے 50 مسلمانوں کو شہید کردیا تھا۔