کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) سے مذاکراتی کمیٹی کے رکن و سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ کے سربراہ مولانا بشیر فاروقی نے کہا ہے کہ آرمی چیف طاقت کے استعمال کے حق میں نہیں تھے بلکہ اُن کا زور مذاکرات پر تھا۔
مولانا بشیر فاروقی نے کہا کہ آرمی چیف ایک ہزار فیصد چاہتے ہیں کہ اس ملک میں امن ہو جائے۔
ان کا کہنا تھاکہ آرمی چیف کا زور مذاکرات پرتھا، اُن کی برکتوں سے سارا کام ہو گیا، جو معاہدہ ہوا ہے اُس میں ہزار فیصد کردار آرمی چیف کا ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاملے طے پا گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق حکومتی وفد اور کالعدم تنظیم کی قیادت کے درمیان رات گئے مذاکرات ہوئے، حکومتی وفد میں شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان شامل تھے جبکہ مذاکرات میں کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی بھی شریک تھے۔
معاہدے میں خیانت کی گئی توبھرپور قوت سے میدان میں آئیں گے: مفتی منیب
مفتی منیب الرحمان نے وزیر آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب میں کہا کہ کالعدم لفظ ہٹنے میں ایک ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے، ہم نے مراحل طے کر رکھے ہیں، اللہ نےآپ کو بہت بڑی فتح سے نوازا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس اورمذہبی جماعت کے شہداء کے بلند درجات کی دعا کرتے ہیں، اسٹیئرنگ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوچکا ہے۔
مفتی منیب کا کہنا تھا کہ معاہدے پرمکمل عملدرآمد ہو گا اور معاہدے پرعملدرآمد کے تحت جی ٹی روڈ کوخالی کردیں گے لیکن معاہدے میں خیانت کی گئی توبھرپور قوت سے میدان میں آئیں گے۔
سابق چیئرمین رویت ہلال کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ وہ مظاہرین کے ساتھ ہیں اور رہیں گے، یہ وقت متحد اورمنظم رہنے کا ہے، سراج الحق اورفضل الرحمان نےحمایت کی یقین دہانی کرائی ہے، جہاں قیادت کہے گی وہاں منتقل ہونا ہے۔