اٹلی میں ہونے والی بارشوں کے باعث سطح سمندر بلند ہونے سے خوبصورت شہر وینس پانی میں ڈوب گیا۔
وینس میں 50 سال کے دوران یہ سب سے بڑی سیلابی صورتحال ہے جس سے شہر کا نظام زندگی درہم برہم ہوگیا اور شہر مکمل طور پر پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ لہروں کی مانیٹرنگ کرنیوالے سینٹر کے مطابق سمندر کی سطح 6 فٹ تک بلند ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق 1923 میں پہلی مرتبہ سطح سمندر کی پیمائش کی گئی جس کے بعد 1966 میں سطح 1.94 میٹر تک بلند ہوئی تھی۔
شہر میں سیلابی صورتحال کے باعث بیشتر سیاحتی علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور سیاح وینس کی گلیوں میں بھرے سیلابی پانی میں ہی گھوم رہے ہیں۔ وینس کا نشیبی علاقہ سینٹ مارکس اسکوائر سیلابی پانی سے بری طرح متاثر ہوا ہے جب کہ یہ علاقہ 1200 سال میں چھ مرتبہ سیلاب کی زد میں آچکا ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق پیلسٹرینا جزیرے پر سیلاب سے دو افراد ہلاک ہوئے ہیں۔وینس کے میئر کا کہناہے کہ وہ شہر کو آفت زدہ قرار دیں گے، شہر میں صورتحال انتہائی ڈرامائی ہے جس کے باعث حکومت سے مدد کی اپیل کرتے ہیں، سمندر کی سطح انتہائی بلند ہے اور یہ ماحولیاتی تبدیلیوں کا اثر ہے۔
شہر میں سیلابی صورتحال سے کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوئی ہیں جب کہ گھروں، ریسٹورینٹس اور دیگر ہوٹلوں کے اندر پانی داخل ہوچکا ہے، سیلابی صورتحال کے باعث ایک بوٹ بھی پانی میں ڈوب گئی تاہم اس میں موجود سیاح محفوظ رہے۔ اٹلی میں منگل کے روز بھی موسلا دھار بارشیں ہوئیں اور آئندہ چند دنوں میں بھی خراب موسم کی پیشگوئی کی گئی ہے۔