اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں ہونے والی شدید موسلا دھار بارش نے جل تھل ایک کر دیا، جس کے باعث نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔ کئی علاقوں میں گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں پانی میں پھنس گئیں، جبکہ بارش کے بعد راولپنڈی میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
اب تک سب سے زیادہ بارش 66 ملی میٹر بوکرہ کے مقام پر ریکارڈ کی گئی ہے۔ بارش سے متاثرہ علاقوں میں بلیو ایریا، بری امام، بارہ کہو، زیرو پوائنٹ اور فیض آباد شامل ہیں، جہاں پانی جمع ہونے کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
واسا کے مینجنگ ڈائریکٹر کے مطابق، جڑواں شہروں میں 80 ملی میٹر سے زائد بارش ہو چکی ہے، تاہم نالہ لئی میں پانی کا بہاؤ تاحال معمول کے مطابق ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بارش کا یہ سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب کے اضلاع میں مطلع جزوی طور پر ابرآلود رہنے کے ساتھ چند مقامات پر بارش کا امکان ہے، جبکہ باقی پنجاب میں گرمی اور شدید حبس کی کیفیت برقرار رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ سیالکوٹ، نارووال، لاہور، شیخوپورہ، قصور اور سرگودھا میں بارش کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
اسی طرح خیبرپختونخوا کے دیر، چترال، سوات، کوہستان، مالاکنڈ، باجوڑ، شانگلہ، بٹگرام، بونیر، کوہاٹ، کرک، بنوں، ڈیرہ اسماعیل خان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، پشاور، مردان، ہنگو اور کرم میں بھی بارش کی توقع ہے۔
سندھ کے زیادہ تر علاقوں میں موسم گرم اور شدید حبس برقرار رہنے کا امکان ہے، البتہ تھرپارکر، عمرکوٹ اور میرپورخاص میں بارش متوقع ہے۔ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں بھی مطلع جزوی ابرآلود اور موسم گرم و خشک رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے، جب کہ ژوب، موسیٰ خیل، کوہلو، بارکھان اور خضدار میں بارش کا امکان ہے۔