اسلام آباد:سپریم کورٹ میں اس وقت ہلکی کشیدگی دیکھنے میں آئی جب پولیس اہلکاروں نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی بہنوں کو چیف جسٹس آف پاکستان کے چیمبر کی طرف جانے سے روک دیا۔ پولیس کی اس کارروائی کے باعث ماحول میں تناؤ پیدا ہوگیا اور صورتحال پر وکلا اور پولیس اہلکاروں کے درمیان بحث بھی ہوئی۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عدالتی ضابطے کے مطابق کسی بھی شخص کو بغیر اجازت چیف جسٹس کے چیمبر کی طرف جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ اس موقع پر وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف پیش کیا کہ علیمہ خان دراصل سائلہ ہیں اور وہ اپنے بھائی عمران خان کا خط چیف جسٹس کو دینا چاہتی ہیں، اس لیے انہیں آگے جانے دیا جائے تاکہ وہ براہ راست یہ خط جمع کرا سکیں۔
تاہم پولیس اہلکاروں نے مؤقف اختیار کیا کہ رجسٹرار آفس کے نمائندوں کی پیشگی اجازت کے بغیر کسی کو بھی آگے جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ چیف جسٹس کی عدالت کی کارروائی پہلے ہی ختم ہو چکی ہے، اس لیے کسی کو چیمبر کی طرف بڑھنے دینا ممکن نہیں ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ اس موقع پر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کے ہمراہ پارٹی کی لیگل ٹیم بھی موجود تھی، جس کی سربراہی سینئر قانون دان سردار لطیف کھوسہ اور انتظار پنجوتھا کر رہے تھے، جبکہ دیگر وکلا بھی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے تھے۔