کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے اور کہا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کا موقف نہ سننا آئین کی خلاف ورزی ہے.
آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت غیر قانونی کام کرنے والوں کو ہدایت جاری کرنے کا اختیار ہے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سنے بغیر ان فئیر مینز کارروائی کی ہے۔
عدالت سمجھتی ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کا موقف نہ سننا آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کا آئین شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرتا ہے۔ بد قسمتی سے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو موقف پیش کرنے کا موقع نہیں دیا گیا جو کہ غیر قانونی اور قابل اعتراض ہے۔ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ہائی کورٹ کو اختیار حاصل ہے کہ کسی کو ہدایت جاری کرسکتی ہے جو غیر قانونی کام کر رہا ہو۔