چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ امید ہے الیکشن کمیشن روڑے نہیں اٹکائے گا، ہمارے انٹرا پارٹی انتخابات تسلیم کر لے گا۔
اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بہترین انٹرا پارٹی الیکشن کرائے تھے، کسی نے انٹرا پارٹی الیکشن پر اعتراض نہیں کیا تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے لیٹرجاری کیا تھا اس میں صرف ایک نکتہ اٹھایا گیا تھا، میں نے بطور پارٹی چیئرمین پارٹی عہدیداران کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، سپریم کورٹ نے میرے نوٹیفکیشن کو قبول کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ میں درخواست دی کہ کس کی کنفرمیشن قبول کریں، پی ٹی آئی کا کوئی اسٹرکچر دستیاب نہیں ہے، یہ بات غلط تھی کیونکہ ہمارا اسٹرکچر دستیاب ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ڈاکیومنٹس الیکشن کمیشن کے سامنے تھے، ہم نے الیکشن کمیشن کے سوال کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا، اس پر سپریم کورٹ نے 14 ستمبر کو الیکشن کمیشن کو آرڈر کیا، ریزرو سیٹوں کو چھوڑیں، موجودہ 40 ایم این ایز کا نوٹیفکیشن کریں۔
بیرسٹر گوہر علی کا مزید کہنا تھا کہ 2 اکتوبر کو سماعت ہے، امید ہے اس مرتبہ مسئلہ حل ہو جائے گا، سپریم کورٹ پہلے ہی یہ مسئلہ حل کر چکی ہے۔
پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن: بیرسٹر گوہر نے مزید مہلت مانگ لی
اس سے قبل بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے جہاں ممبر نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج ہم درخواست دائر کر رہے ہیں، ہمیں ایک اور مہلت دے دیں، ہمیں 10 دن کی مہلت دے دیں۔
ممبر کمیشن نے سوال کیا کہ آپ کے پارٹی الیکشن کہاں ہوئے تھے؟ چمکنی میں؟
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے 1365 صفحات پر مشتمل دستاویزات دیے ہیں، ہمارے الیکشن ملک بھر میں ہوئے تھے، ہمارے بہترین انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے، ہم آپ کی معاونت کریں گے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر ہم انٹرا پارٹی الیکشن تسلیم نہ کریں تو پھر کیا ہوگا، آپ نے پانچ سال میں الیکشن نہیں کروائے، اب ہم نے آپ کو نہیں کہا تھا کہ الیکشن کرائیں، آپ نے خود الیکشن کرائے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ امید کے ساتھ حاضر ہوئے ہیں، جو کرنا تھا آپ نے کردیا ہے۔