انگلینڈ نےاعصاب شکن مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو شکست دے کر پہلی بار ورلڈکپ جیت لیا۔
لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے ورلڈکپ کے فائنل میں نئی تاریخ رقم ہوگئی، عالمی کپ کی تاریخ میں پہلی بار فیصلہ کن معرکہ ٹائی رہا اور ونر کے لیے سپر اوور دیا گیا، دونوں ٹیموں نے سپر اوور میں 15،15 رنز بنائے اور اسکور برابر ہوگیا تاہم زیادہ باؤنڈریز کی وجہ سے انگلینڈ کو فاتح قرار دیا گیا۔
نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے، کیوی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز مارٹن گپٹل اور نکولس ہینری نے کیا، دونوں بلے بازوں نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا تاہم وہ بڑی شراکت داری قائم نہ کر سکے اور 29 کے مجموعے پر اوپننگ جوڑی ٹوٹ گئی، آؤٹ آف فام مارٹن گپٹل فائنل میں بھی خاطر خواہ کارکردگی پیش نہ کر سکے اور صرف 19 رنز پر ہی چلتے بنے۔
ون ڈاون آنے والے کین ولیمسن اور اوپنر نکولس ہینری کے درمیان 74 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم کپتان ولیمسن 30 رنز بناکر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے جب کہ روس ٹیلر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور نکولس بھی 55 رنز پر ہمت ہار گئے۔
کیوی ٹیم کے دونوں آل راؤنڈرز اہم میچ میں بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے، جمی نیشام 19 رنز بناکر پویلین لوٹے اور کولن ڈی گرانڈ 16 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ وکٹ کیپر بیٹسمین ٹام لیتھم 47 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ انگلینڈ کی جانب سے لیام پلنکٹ اور کرس ووکس نے 3،3 جب کہ جوفرا آرچر اور مارک ووڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ کے 242 رنز کے تعاقب میں انگلش ٹیم کی جانب سے جیسن روئے اور بیرسٹو پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے اننگز کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ 28 رنز پر گر گئی، سیمی فائنل میں جارحانہ بیٹنگ سے ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے جیسن روئے فائنل میں ناکام رہے اور 17 رنز بنا کر چلتے بنے جب کہ 59 کے مجموعے پر جوئے روٹ کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 7 رنز بنائے۔71 کے مجموعی اسکور پر بیرسٹو بولڈ ہوگئے، وہ 36 رنز بنا سکے جب کہ کپتان مورگن بھی ٹیم کو مشکلات میں چھوڑ گئے اور 9 رنز بنا کر چلتے بنے۔
پانچویں وکٹ پر بین اسٹوک اور بٹلر نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 110 رنز کی قیمتی پارٹنرشپ قائم کر کے ٹیم کو میچ واپس لائے، بٹلر 196 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ گئے جس کے بعد ایک طرف سے وکٹیں گرتی رہیں تو دوسرے اینڈ پر بین اسٹوک ڈٹ کر مقابلہ کرتے رہے، انگلینڈ کو آخری اوور میں جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے، بین اسٹوک نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے چھکا لگایا اور اگلی ہی گیند پر بین اسٹوک نے 2 رنز بنائے تاہم فیلڈر نے تھرو کیا اور گیند باؤنڈری پار کر گئی جس سے انگلینڈ کو 4 اضافی رنز مل گئے۔ میزبان ٹیم کو آخری گیند پر جیت کے لیے 2 رنز درکار تھے لیکن دوسرا رن بناتے ہوئے ووڈ رن آؤٹ ہوگئے اور یوں میچ برابر ہوگیا۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے فرگوسن اور جمی نیشن نے 3،3 جب کہ گرینڈ ہوم اور ہنری نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ونر کے لیے سپر اوور دیا گیا تو انگلینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 15 رنز بنائے جس کے جواب میں نیوزی لینڈ نے بھی 15 رنز بنائے تاہم زیادہ باؤنڈریز کی وجہ سے انگلینڈ کو فاتح قراردیا گیا۔ میچ وننگ اننگز کھیلے پر بین اسٹوک فائنل کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔