انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے بعد انٹرا پارٹی الیکشن کرانے والی جماعتوں کو سرٹیفکیٹ مل گئے، لیکن ہمیں تاحال سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں پر ہمارے حق میں فیصلہ دیا تھا۔
واضح رہے کہ 10 فروری کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے ختم ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھاکہ صرف ایک بار رابطہ ہوا تھا، دھیمے انداز اور دانش مندانہ فیصلوں کے تحت کوئی سیاسی حل تلاش کیا جانا چاہیے تھا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ صوابی جلسے کے حوالے سے بانی پی ٹی ائی بہت خوش تھے، انہوں نے کہا کہ 8 فروری الیکشن کے بعد پہلی دفعہ اتنے لوگ نکلے ہیں، ہم اپنا مینڈیٹ کبھی نہیں بھولیں گے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ صوابی کا جلسہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ تھا ووٹ اور مینڈیٹ جمہوریت کی بنیاد ہے۔
صحافی کی جانب سے عمران خان کی جانب سے آرمی چیف کو بھیجے گئے خط سے متعلق سوال کیا گیا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ اسٹیبلشمنٹ سے ایک ہی رابطہ ہوا، اس کے بعد کوئی رابطہ نہیں ہوا تھا۔