وفاقی بجٹ 2024-25 کی ابتدائی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں، جن کے مطابق متعدد اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ جبکہ کچھ اشیاء کی قیمتوں میں کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے کے لیے بھی نئی تجاویز تیار کر لی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 850 سی سی تک کی مقامی گاڑیاں اب مہنگی ہو سکتی ہیں، کیونکہ ان پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کی شرح 12.5 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ اسی طرح بیکری کی اشیاء، کھاد اور کیڑے مار ادویات پر بھی جی ایس ٹی نافذ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، جس سے ان اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
اس کے برعکس سگریٹ اور مشروبات پر ٹیکسوں میں نرمی کی تجویز پیش کی گئی ہے، جس سے یہ اشیاء نسبتاً سستی ہو سکتی ہیں۔ حکومت کی جانب سے سگریٹ پر ہر سال ٹیکس بڑھانے کی روایت کو ختم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔
پراپرٹی سیکٹر میں بھی بڑی تبدیلی متوقع ہے۔ جہاں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) ختم کیے جانے کا امکان ہے، وہیں کیپیٹل گین ٹیکس (CGT) کی شرح میں اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔
ٹیکس نیٹ کو مزید وسعت دینے کے لیے سوشل میڈیا، یوٹیوب، فری لانسنگ اور دیگر ڈیجیٹل پلیٹ فارمز سے آمدن حاصل کرنے والوں کو بھی ٹیکس کے دائرے میں لانے کی تیاری مکمل ہو چکی ہے۔ خاص طور پر بیرون ملک سے فری لانسنگ یا سوشل میڈیا کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن پر اضافی ٹیکس عائد کیے جانے کا امکان ہے۔
مزید برآں، سابقہ فاٹا کے علاقوں کو دی جانے والی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے، اور وہاں 12 فیصد ٹیکس نافذ کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔