پاکستانی کرکٹرز کے لیے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے جبکہ پی سی بی نے قومی ٹیم کے لیے ریٹینر شپ بجٹ میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔
اب یہ بجٹ تقریباً 1173.49 ملین روپے تک پہنچ گیا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 37 فیصد (319 ملین روپے) زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی، سینٹرل کنٹریکٹس کی تعداد بھی بڑھائی جا رہی ہے، جس کے تحت 30 کھلاڑیوں سے معاہدے کیے جائیں گے، جبکہ گزشتہ سال صرف 25 کھلاڑیوں کو یہ سہولت حاصل تھی۔
دوسری جانب، مینز ڈومیسٹک کرکٹ کنٹریکٹس کے اخراجات میں 34 فیصد کمی کرتے ہوئے انہیں 450 ملین روپے تک محدود کر دیا گیا ہے، جو کہ پچھلے سال 684 ملین روپے تھے۔ تاہم، خواتین کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ویمنز انٹرنیشنل کرکٹ کے تحت معاہدہ کرنے والی کھلاڑیوں کی تعداد 16 سے بڑھ کر 24 کر دی گئی ہے، جبکہ ان کی ریٹینر شپ کی رقم میں 121 فیصد اضافہ (37.8 ملین روپے) ہوا ہے، جو اب 69 ملین روپے ہو گئی ہے۔ ویمنز ڈومیسٹک کنٹریکٹس کا بجٹ بھی 4 فیصد بڑھ کر 37.2 ملین روپے ہو گیا ہے۔
ڈومیسٹک کرکٹ کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پی سی بی نے 12 اضافی فرسٹ کلاس گراؤنڈز کی دیکھ بھال کا ذمہ سنبھال لیا ہے۔ ان گراؤنڈز کی پچز کی تیاری اور مینٹیننس کے لیے نئے اسٹاف بھی تعینات کیے جائیں گے، جس پر 9.36 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ اس کے علاوہ، بورڈ نے اپنے ہیومن ریسورس بجٹ میں 444 ملین روپے مختص کیے ہیں، جو نئی تقرریوں، تنخواہوں میں اضافے اور دیگر مراعات کے لیے استعمال ہوں گے۔
پی ایس ایل کے حوالے سے بھی اہم پیشرفت ہوئی ہے، جہاں سیزن 11 کا بجٹ جلد ہی حتمی شکل دے دیا جائے گا۔
موجودہ بجٹ میں تقریباً 2.5 بلین روپے کا سرپلس رکھا گیا ہے۔ ساتھ ہی، قذافی اسٹیڈیم لاہور، نیشنل اسٹیڈیم کراچی اور راولپنڈی اسٹیڈیم میں جاری تعمیراتی کاموں کے لیے 6 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ پاکستانی کرکٹ کے مستقبل کے لیے ایک اہم سرمایہ کاری ہے۔