ملک کے مختلف حصوں میں مون سون کی طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی ہے، جس سے بیشتر علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد میں وقفے وقفے سے موسلا دھار بارشوں نے بلیو ایریا، آبپارہ، بری امام، بارہ کہو اور میلوڈی سمیت متعدد علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
پنجاب کے شہروں گجرات، سیالکوٹ، جہلم، حافظ آباد، نارووال، جڑانوالہ، مریدکے اور اوکاڑہ میں بادلوں کی گھن گرج کے ساتھ ہونے والی بارشوں نے نشیبی علاقوں کو زیر آب کردیا۔ بارشوں کے نتیجے میں متعدد فیڈر ٹرپ ہوگئے، جس سے بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی۔
لاہور میں مون سون کا اب تک کا سب سے شدید دور دیکھنے میں آیا ہے، جہاں مختلف علاقوں میں بارش کا ہندسہ 150 ملی میٹر تک پہنچ گیا۔ شہر میں سب سے زیادہ 162 ملی میٹر بارش نشتر ٹاؤن میں ریکارڈ کی گئی۔
سندھ کے علاقوں دادو، سیہون، جیکب آباد، شہدادکوٹ اور گڑھی خیرو میں بھی تیز بارشوں نے صورتحال خراب کردی۔ بلوچستان میں موسی خیل میں تیز آندھی اور موسلا دھار بارش نے بجلی کے نظام کو درہم برہم کردیا، جبکہ سبی اور کوہلو کے علاقے بھی سیلابی کیفیت کا شکار ہوگئے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دو دنوں میں مزید تیز بارشوں کے امکانات ہیں، جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ شہری علاقوں میں اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر متعلقہ حکام نے الرٹ جاری کردیا ہے۔