کراچی کے مختلف علاقوں میں مذہبی جماعت کے کارکنوں کی جانب سے کیے گئے احتجاجی مظاہروں کے باعث شہر کے متعدد مقامات پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ انٹرنیٹ سروس میں بھی جزوی تعطل کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
پولیس کے مطابق احتجاج کا مرکز نیو کراچی، پاور ہاؤس، انڈہ موڑ، سندھی ہوٹل اور فور کے چورنگی کے اطراف رہا جہاں مظاہرین نے سڑکیں بلاک کیں اور بعض مقامات پر پتھراؤ و جلاؤ گھیراؤ کی کوششیں بھی کیں۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شیلنگ کی اور مظاہرین کو منتشر کر دیا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل ویسٹ عرفان علی بلوچ کے مطابق پولیس فورس نے فوری موقع پر پہنچ کر صورتحال پر قابو پا لیا۔ نیو کراچی، سندھی ہوٹل اور فور کے چورنگی کے اطراف ٹریفک بحال کر دی گئی ہے جبکہ پانچ افراد کو احتجاج اور شرپسندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ویسٹ کا مزید کہنا تھا کہ ممکنہ پتھراؤ، ہنگامہ آرائی اور جلاؤ گھیراؤ کے خدشے کے پیش نظر علاقے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ اضافی نفری بھی طلب کر لی گئی ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بروقت نمٹا جا سکے۔
پولیس حکام کے مطابق شہر کی مجموعی صورتحال قابو میں ہے اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور غیر ضروری طور پر متاثرہ علاقوں کا رخ نہ کریں۔