خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک میں گزشتہ شب نامعلوم مسلح افراد نے ایک گرلز پرائمری اسکول کو بم دھماکے سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ٹانک شبیر حسین شاہ کے مطابق واقعہ ٹانک کے نواحی علاقے گرہ بڈھا میں پیش آیا، جہاں نامعلوم حملہ آوروں نے رات کی تاریکی میں اسکول کی عمارت کو نشانہ بنایا۔ دہشتگردوں نے عمارت میں پہلے سے بم نصب کیا تھا جو زوردار دھماکے سے پھٹا اور اس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔
دھماکے کے باعث اسکول کی پوری عمارت ملبے کا ڈھیر بن گئی اور تدریسی عمل بری طرح متاثر ہوا۔ علاقے میں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی، جب کہ واقعے کے بعد سرچ آپریشن بھی شروع کردیا گیا۔
علاقے کے عمائدین نے امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ضلع بھر میں کسی کی جان و مال محفوظ نہیں رہی۔ ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں پر بار بار ہونے والے حملوں سے عوام میں خوف اور عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ضلع ٹانک سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں تدریسی اداروں کو نشانہ بنایا جاچکا ہے، جس کے باعث تعلیم کے فروغ پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔