برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) نے بتایا ہے کہ برمنگھم ایئرپورٹ پر ایک سوٹ کیس سے 25 کلوگرام ہیروئن برآمد ہونے کے بعد گریٹر مانچسٹر کی 67 سالہ خاتون زاہدہ پروین پر منشیات اسمگلنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق زاہدہ پروین، جو مانچسٹر کے علاقے اوپن شا کی ایلڈر مور کلوز کی رہائشی ہیں، کو 24 اکتوبر کو پاکستان سے برمنگھم پہنچنے والی پرواز سے اترنے کے فوراً بعد حراست میں لیا گیا۔ ایئرپورٹ پر بارڈر فورس حکام کی جانب سے ان کے سامان کی تلاشی کے دوران ہیروئن برآمد ہوئی جس کے بعد خاتون کو فوری طور پر گرفتار کرلیا گیا۔
این سی اے کے مطابق زاہدہ پروین پر کلاس اے ڈرگز، یعنی ہیروئن، درآمد کرنے کی سازش کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔
مزید بتایا گیا کہ اس کیس میں دو دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جن میں برمنگھم کے علاقے ہوڈج ہل سے تعلق رکھنے والے 39 سالہ بارڈر فورس افسر سید شاہ اور سالٹلی، برمنگھم کے 52 سالہ شاہد بٹ شامل ہیں۔ دونوں پر منی لانڈرنگ کے اضافی الزامات بھی عائد کیے گئے ہیں۔
این سی اے کے بیان کے مطابق، ان گرفتاریوں کے بعد ایجنسی اور بارڈر فورس نے مشترکہ طور پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ تینوں ملزمان پر کلاس اے ڈرگز کی درآمد کی سازش کے الزامات ہیں، جبکہ سید شاہ اور شاہد بٹ کو منی لانڈرنگ کے مقدمات کا بھی سامنا ہے۔