زلزلہ زدہ علاقوں میں 3 دن بعد معمولات معمول پر آنے لگے ہیں تاہم بارش کے باعث کئی علاقوں میں امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری کر دی ہیں، جس کے مطابق زلزلے میں 38 افراد جاں بحق جب کہ 646 زخمی ہوئے۔ میر پور میں 32، بھمبر میں 5 اور جہلم میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ میرپور میں 625 افراد، بھمبر میں 14 جبکہ جہلم میں 7 افراد زخمی ہوئے، زلزلے سے کل 454 گھر تباہ ہوئے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق متاثرہ خاندانوں میں فی کس 21 کلو راشن، پانی کی 50 ہزار بوتلیں اور 200 ٹینٹ بھی تقسیم کیے گئے۔ جاتلاں سے منگلا جانے والی شاہراہ کی بحالی کا کام شروع ہوگیا ہے اور تباہ حال سڑک تین کلومیٹر تک جزوی طور پر بحال کر دیا ہے۔ 9 ڈاکٹروں پر مشتمل پمز کی ٹیم میرپور بھیجوا دی گئی ہے، این ڈی ایم اے کی 3 فیلڈ ٹیمیں بحالی کے کاموں میں مصروف عمل ہیں، وقفے وقفے سے ہونے والی بارش کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے تاہم میرپور اور کوٹلی میں بجلی بحال کردی گئی ہے جب کہ بھاری مشینری کے ذریعے متاثرہ سڑکوں کی بحالی کے کام جاری ہیں۔
دوسری جانب زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں 3 روز بعد معمولات زندگی معمول پر آنا شروع ہو گئے ہیں۔ شہریوں میں خوف کی فضا کسی حد تک ختم ہوگئی ہے اور تجارتی سرگرمیاں بحالی کی جانب گامزن ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے زلزلہ متاثرین کے لیے ادویات اور سرجیکل سامان فراہم کردیا ہے جسے انہوں نے میرپور آزاد کشمیر بھیجنے کی ہدایت کر دی۔ ظفرمرزا کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم دکھ کی گھڑی میں میر پور آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزارت صحت کے ادارے خدمت کےلیےمکمل تیار ہیں، 30لاکھ سے زائد ادویات اور سرجیکل سامان روانہ کررہے ہیں
واضح رہے کہ 24 ستمبر کو پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر کے علاوہ بھارت کے مختلف علاقوں میں زلزلہ آیا تھا تاہم سب سے زیادہ نقصان آزاد کشمیر میں ہوا۔