اسلام آباد جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد قمر باجوہ کے کہنے پر لائے تھے۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم میں اختلافات کے باوجود ہم اکٹھے چل رہے تھے، میں پی ٹی آئی کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھا، پی ٹی آئی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیپلزپارٹی چلا رہی تھی، فیض حمید میرے پاس آئے اور کہا جو کرنا ہے سسٹم کے اندر رہ کر کریں۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے وقت قمر باجوہ اور فیض حمید کے ساتھ رابطے میں تھے، باجوہ اور فیض نے تمام جماعتوں کو کہا تھا یہ سب کرنا ہے، اس پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مہر لگادی تھی۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ 2024 کے الیکشن چوری ہوئے کسی سے پوشیدہ نہیں، انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی سیاست ہوگی، سڑکوں کو گرمائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بظاہر الیکشن میں دھاندلی کا فائدہ مسلم لیگ ن کو ہوا ہے، افواہ ہے نواز شریف کو لاہور کئ سیٹ دی گئی ہے، 2018 میں بھی دھاندلی ہوئی تھی اب بھی دھاندلی ہوئی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی مسلم لیگ ن کو سپورٹ کیا تھا آئندہ بھی کرتے، ہم تو پارلیمنٹ میں تحفظات کے ساتھ جارہے ہیں، ہم حکومت سازی کا حصہ نہیں اگر شامل ہوتے تو ن لیگ کو سپورٹ کرتے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ کا موقف ہے کہ شفاف الیکشن ہوئے تو 9 مئی کا بیانیہ دفن ہوگیا، تو کیا لوگوں نے غداروں کو ووٹ دیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرا اصل مسئلہ اور دعویٰ تو اسٹیبلشمنٹ پر ہے، ایسی حکومت بنانے کو کامیاب حکمت عملی نہیں سمجھتا، حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے تو اچھے برے کے خود ذمہ دار ہوں گے۔