پاکستان اور بھارت نے سرحدی کشیدگی کم کرنے کے لیے فوجیں واپس بلانے کا اہم فیصلہ کر لیا.
پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے، جہاں دونوں ملکوں نے سرحدوں سے اپنی افواج کو پیچھے ہٹانے پر اتفاق کیا ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ 30 مئی تک تمام عسکری یونٹس کو ان کی معمول کی پوزیشنوں پر واپس لانے کے لیے کیا گیا ہے، تاکہ خطے میں جاری کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور ممکنہ جنگ کے خطرے سے بچا جا سکے۔
اطلاعات کے مطابق، دونوں ممالک کی افواج نے بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پیچھے ہٹنا شروع کر دیا ہے۔ امن کے قیام اور سیز فائر کی پابندی کو یقینی بنانے کے لیے دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوز (ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز) کے درمیان رابطے مستقل بنیادوں پر جاری ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس عمل کو دو مراحل میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں فضائیہ اور ایوی ایشن یونٹس کو ان کی اصل پوزیشن پر واپس بلایا جا رہا ہے، جب کہ دوسرے مرحلے میں 30 مئی تک تمام بری افواج اور زمینی دستے بھی اپنی معمول کی پوزیشنوں پر واپس آ جائیں گے۔
سیز فائر کی مکمل پاسداری اور آئندہ کسی بھی ممکنہ غلط فہمی سے بچنے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان ڈی جی ایم اوز کی سطح پر بات چیت جاری رہے گی۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں دونوں ممالک کے درمیان ایک غیر جانبدار مقام پر براہ راست مذاکرات شروع ہونے کی توقع ہے، جس سے سرحدی حالات میں مزید بہتری آ سکتی ہے۔