پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما شیری رحمان نے خبردار کیا ہے کہ پاکستان تیزی سے اپنی زرعی زمین کھو رہا ہے، اور یہ صرف ماحولیاتی مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی ایمرجنسی کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
ماحولیاتی تباہی پر گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا کہ قحط اور زمین کا صحرا بن جانا ملک کے دیہی معاشی نظام کو شدید متاثر کر رہا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کا 68 فیصد رقبہ اب بنجر یا نیم بنجر قرار دیا جا چکا ہے، جبکہ ماحولیاتی خطرے کے عالمی انڈیکس میں پاکستان سرفہرست آ چکا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب میں طویل قحط نے غربت میں اضافہ کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زمین کی صحت ہی خوراک، معیشت اور ماحولیاتی استحکام کی بنیاد ہے، تاہم نجی شعبہ زمین کی بحالی میں محض 6 فیصد حصہ لے رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ زمین کی بحالی کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جائے۔
شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ جنوبی ایشیا کو فوری عالمی مالیاتی مدد اور قرض معافی کی ضرورت ہے، کیونکہ ترقی پذیر ممالک ماحولیاتی نقصانات کے بوجھ تلے دبے ہوئے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ زمین کی بحالی کو زرعی اصلاحات، دیہی ترقی اور ماحولیاتی حکمت عملی سے منسلک کیا جائے، اور قحط سے بچاؤ کے لیے انفراسٹرکچر میں سنجیدہ سرمایہ کاری کی جائے۔