حکومت نے نئے مالی سال کے بجٹ میں ماحول دوست گاڑیوں پر گرین ٹیکس عائد کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔ آٹو انڈسٹری سے وابستہ افراد اور کار ڈیلرز نے اس فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ گرین ٹیکس کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔
کار ڈیلرز کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ گاڑیوں پر گرین ٹیکس کے نفاذ سے قیمتیں 3 سے 5 فیصد تک بڑھ گئی ہیں، جس کے باعث صارفین کی قوتِ خرید متاثر ہوئی ہے اور شورومز پر پہلے سے موجود سناٹے میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ان کے مطابق، پہلے ہی آٹو انڈسٹری متعدد مسائل کا شکار ہے، اور ایسے اقدامات سے یہ شعبہ مزید دباؤ میں آ جائے گا۔
کار ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ اس نئے ٹیکس کی وجہ سے بعض ہائبرڈ گاڑیوں کی قیمت میں 5 لاکھ روپے تک اضافہ ہو سکتا ہے، جو کہ عام صارف کے لیے شدید مالی بوجھ ثابت ہو گا۔ ان کا مؤقف ہے کہ اگر حکومت واقعی ماحول دوست ٹیکنالوجی کو فروغ دینا چاہتی ہے تو ایسی گاڑیوں پر سبسڈی دی جائے، نہ کہ ٹیکس عائد کیے جائیں۔
گاڑیوں کے کاروبار سے منسلک شخصیات کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت کی پالیسی بظاہر ماحول دوست گاڑیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے، مگر عملی طور پر ٹیکس عائد کر کے ان کی فروخت کو محدود کیا جا رہا ہے، جو کہ پالیسی اور عمل کے درمیان تضاد کو ظاہر کرتا ہے۔ ان کے بقول، گرین ٹیکس کے نفاذ سے نہ صرف صارفین بلکہ آٹو ڈیلرز اور انڈسٹری کا پورا نظام متاثر ہوگا، جو پہلے ہی معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔