چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے انکشاف کیا ہے کہ 9 مئی کے مقدمات کے تحت پارٹی کے 39 ارکان پارلیمنٹ کو نااہلی کا سامنا ہے۔ ان کے مطابق پنجاب اسمبلی کے 25، قومی اسمبلی کے 11 اور سینیٹ کے 3 ارکان ان مقدمات کی زد میں ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کے تمام پی ٹی آئی ارکان پر بھی مقدمات قائم کیے گئے ہیں اور یہاں تک کہ ان سمیت کوئی بھی ایسا پارلیمنٹرین باقی نہیں جس پر کوئی کیس درج نہ ہو۔
انہوں نے بتایا کہ ان کے خلاف بھی چھ مقدمات درج ہیں اور آج بھی 9 مئی کے مقدمات میں متعدد افراد کو چھ، چھ ماہ کی سزائیں سنائی گئی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ڈی چوک پر جلسہ کرنے کی اجازت نہ دی گئی بلکہ متبادل کے طور پر سنجانی کا مقام تجویز کیا گیا۔ انہوں نے ان مقدمات کو غیر سنجیدہ اور غیر منصفانہ قرار دیا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ اگر ہم اکیلے احتجاج کرتے تو بات اور ہوتی، لیکن ماضی میں بھی بہت سے لوگ ان جگہوں پر آئے ہیں۔
انہوں نے دو روز قبل بھی مؤقف اختیار کیا تھا کہ 9 مئی کے مقدمات میں دی جانے والی سزائیں قانونی تقاضوں کو پورا کیے بغیر سنائی گئیں، جس کی وجہ سے عوام کا عدالتی نظام پر اعتماد مجروح ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 9 مئی کے واقعات کی ہمیشہ مذمت کی ہے اور 2023 میں اس حوالے سے ایک آئینی درخواست بھی دائر کی تھی۔ ان کے مطابق قانون یہ تقاضا کرتا ہے کہ کسی بھی ملزم کا ٹرائل ایک ہی عدالت میں ہو، اس کے باوجود پارٹی نے تمام مقدمات کا عدالتوں میں سامنا کیا۔