بھارت میں ایک دلچسپ اور منفرد واقعہ اس وقت میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر نمایاں موضوع بن گیا جب ایک نوجوان نے اپنی طلاق کے موقع پر نہ صرف جشن منایا بلکہ اس خوشی کا اظہار روایتی ہندو رسم “ابھشیکم” کے ذریعے اپنی والدہ کے ہاتھوں دودھ سے نہلا کر کیا۔ اس انوکھے جشن نے لوگوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کر لی۔
وائرل ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان کے چہرے پر مسکراہٹ ہے اور اس کی والدہ خوشی کے ساتھ اس پر دودھ بہا رہی ہیں۔ اس دوران وہ نہ صرف لطف اندوز ہو رہا ہے بلکہ اس نے نئے کپڑے بھی زیب تن کیے اور باقاعدہ ایک کیک کاٹ کر اپنی آزادی کا جشن منایا۔ اس موقع پر اس نے انسٹاگرام پر پیغام بھی لکھا: “خوش رہیں، اپنی زندگی کا جشن منائیں، افسردہ نہ ہوں، میں اب سنگل ہوں، خوش اور آزاد ہوں۔”
یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر انتہائی تیزی سے وائرل ہو گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے اسے تین ملین سے زیادہ بار دیکھا جا چکا ہے۔ صارفین کی جانب سے ویڈیو پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔ کچھ افراد نے نوجوان کے مثبت اور پُراعتماد انداز کو سراہا، جبکہ دیگر نے طنزیہ تبصرے کرتے ہوئے کہا کہ “ماں کا لاڈلا اب آزاد ہو گیا ہے۔”
سوشل میڈیا پر اس ویڈیو نے ایک نئی بحث کو جنم دیا۔ کئی صارفین نے اس عمل کو دوہرے معیار سے جوڑتے ہوئے کہا کہ جب ایک باپ نے بیٹی کی طلاق پر جشن منایا تھا تو اسے تنقید کا سامنا کرنا پڑا، مگر بیٹے کے جشن پر تعریفیں ہو رہی ہیں۔ ایک صارف نے لکھا: “زندگی طلاق پر ختم نہیں ہوتی، بعض اوقات الگ ہونا ہی ایک بہتر اور مثبت راستہ ہوتا ہے۔”
یہ واقعہ اس بات کی ایک مضبوط یاد دہانی بن گیا ہے کہ تعلقات کا اختتام ہمیشہ غم کا سبب نہیں بنتا بلکہ بعض اوقات یہ ایک نئے اور خوشگوار سفر کا آغاز بھی ہو سکتا ہے۔