کراچی: شہر قائد میں علی الصبح اسکول وین میں خوف ناک آگ لگنے سے 6 طلبہ جھلس گئے۔
ناظم آباد کے علاقے میں پیر کی صبح پیش آنے والے واقعے نے شہریوں کو خوفزدہ کردیا، تاہم اہلِ محلہ کی بروقت کارروائی نے بڑے سانحے کو رونما ہونے سے بچا لیا۔
اطلاعات کے مطابق ناظم آباد نمبر3 کے علاقے قبا مسجد کے قریب گلی میں ایک اسکول وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس وقت اس میں متعدد بچے سوار تھے۔ چند ہی لمحوں میں شعلوں نے وین کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور علاقہ بچوں کی چیخوں سے گونج اٹھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ واقعہ صبح تقریباً پونے آٹھ بجے پیش آیا۔ وین معمول کے مطابق بچوں کو لینے پہنچی تھی اور 2 بچیاں سوار ہونے ہی والی تھیں کہ اچانک گاڑی سے دھواں اٹھا اور فوراً آگ بھڑک گئی۔ ڈرائیور کے سنبھلنے سے پہلے ہی شعلے پھیل گئے۔ اسی دوران محلے کے چوکیدار نے شور مچا کر اہل علاقہ کو متوجہ کیا اور درجنوں لوگ فوری طور پر جائے وقوع کی طرف دوڑ پڑے۔
علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اسکول وین کے دروازے کھول کر بچوں کو باہر نکالنا شروع کیا، جس میں خواتین نے بھی بھرپور حصہ لیا۔ کچھ افراد نے اپنی پانی کی موٹرز سے پائپ جوڑ کر آگ بجھانے کی کوشش کی جب کہ کئی لوگوں نے جھلسے ہوئے بچوں کو گود میں اٹھا کر اور موٹر سائیکلوں پر بٹھا کر فوری طور پر عباسی شہید اسپتال پہنچایا۔
حادثے میں 6 بچے جھلس کر زخمی ہوئے، جن میں داؤد مزمل، ایشال مزمل، زید نعمان، علی عدنان اور ڈرائیور محمد شیراز شامل ہیں۔ جھلسنے والے 2 بچے آپس میں بہن بھائی ہیں۔ زخمی بچوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کیا گیا، جہاں 9 سالہ ایشال کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
علاقہ مکینوں کے مطابق فائر بریگیڈ اور پولیس موقع پر بروقت نہیں پہنچے اور اگر محلے دار فوری کارروائی نہ کرتے تو وین میں سوار کسی بچے کی جان بچانا ممکن نہ ہوتا۔ ابتدائی طور پر اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ وین میں سلنڈر تھا یا نہیں یا پھر پٹرول کی بوتل تھی جس نے آگ کو مزید بھڑکانے میں مدد دی۔