ملک میں آئینی ترامیم پرنمبرزگیم کا دلچسپ کھیل جاری ہے۔حکومت اوراتحادیوں کاسارا زور مولانافضل الرحمان کو منانے پر ہے۔
مولانا مان گئے یا ڈیڈلاک برقرار ہے؟ کوئی کچھ کہنے کو تیار نہیں۔تاحال حکومت آئینی ترامیم کامسودہ وفاقی کابینہ اور پارلیمنٹ میں پیش نہیں کرسکی۔
حکومتی وفد ابھی ملاقات کرکے نکلا تو پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچ گیا۔شبلی فرازاور اسدقیصر مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچے اور یہ ملاقات طویل رہی، اس دوران پی ٹی آئی رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کی امامت میں نماز مغرب ادا کی۔ اُدھر ذرائع کے مطابق نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف اور اسحاق ڈار کچھ دیر بعد مولانا فضل الرحمان کے پاس جائیں گے۔
دوسری جانب پارلیمانی خصوصی کمیٹی کے چیئرمین خورشیدشاہ نے کمیٹی روم کے باہر غیررسمی گفتگو میں بتایاکہ مولانافضل الرحمان نےکہا ہے میں کمیٹی اجلاس میں شرکت کرناچاہتا ہوں۔
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) پارلیمانی پارٹی مولانا کے گھر سے پارلیمنٹ کیلئے روانہ ہوگئی۔جے یو آئی نے حکومت سے آئینی ترمیم میں جلد بازی نہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان مطالبہ خصوصی کمیٹی کے سامنے رکھنے کیلئے پارلیمنٹ پہنچ گئے۔ اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ مولانا آپ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں یا حکومت کے ساتھ؟ اس پر انہوں نے جواب دیاکہ میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں۔خیال رہے کہ آئینی ترمیم کیلئے حکومت کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں دو تہائی اکثریت درکار ہے۔