پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر دھرنے کے بعد بھارت اوچھے ہتھکنڈوں پر اُتر آیا، پاکستانی فنکاروں کے پراجیکٹس پر پابندی کے بعد بھارت میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کے عظیم سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر کا یوٹیوب چینل بھی بلاک کردیا گیا۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب بھارت نے حال ہی میں کئی پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی عائد کی ہے، اگرچہ شعیب اختر کے چینل کا نام سرکاری طور پر جاری کردہ فہرست میں شامل نہیں ہے، لیکن بھارت میں شعیب اختر کا یوٹیوب چینل بھی آج صبح سے قابل رسائی نہیں رہا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ شعیب اختر کی پرانی ویڈیوز تاحال بھارت میں یوٹیوب پر دیکھی جا سکتی ہیں، اس سے بظاہر یہ تاثر ملتا ہے کہ بھارتی حکومت نے مکمل طور پر شعیب اختر کا یوٹیوب چینل بلاک نہیں کیا ہے بلکہ صرف بھارت میں اس کی رسائی محدود کی گئی ہے۔
شعیب اختر بھارت میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے پاکستانی کرکٹ اسٹارز میں سے ایک ہیں اور گذشتہ کئی برسوں سے مختلف کھیلوں اور میڈیا پلیٹ فارمز پر کرکٹ سے متعلق مباحثوں اور تبصروں کا حصہ بنتے رہے ہیں۔
شعیب اختر واحد سابق پاکستانی کرکٹر نہیں ہیں جن کے یوٹیوب چینل تک رسائی بھارت میں محدود کی گئی ہے، اطلاعات کے مطابق دیگر سابق پاکستانی کرکٹرز راشد لطیف اور باسط علی کے یوٹیوب چینلز بھی بھارت میں قابل رسائی نہیں رہے، یہ چینلز بھی بھارتی حکومت کی جاری کردہ بلاک لسٹ میں شامل نہیں تھے لیکن ان چینلز تک رسائی بھی بھارت میں محدود کر دی گئی ہے۔
علاوہ ازیں وہ چینلز جنہیں بھارتی حکومت نے باضابطہ طور پر بلاک لسٹ میں شامل کیا تھا، مکمل طور پر معطل ہو چکے ہیں، جبکہ کچھ چینلز کی پرانی ویڈیوز اب بھی بھارت میں یوٹیوب پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ شعیب اختر کے چینل کو غلطی سے بلاک کیا گیا ہے یا یہ کسی نئی بلاک لسٹ کا حصہ ہے جس کا جلد اعلان کیا جا سکتا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی لگانے کا فیصلہ بھارتی وزارت داخلہ کی سفارش پر کیا گیا۔
یہ اقدام 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد اٹھایا گیا، جس میں 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے اور بھارت نے اس حملے کا الزام بغیر ثبوت کے پاکستان پر دھر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کے حکومتی عہدیداروں نے بتایا کہ ‘پہلگام حملے کے تناظر میں وزارت داخلہ کی سفارشات پر بھارتی حکومت نے پاکستانی یوٹیوب چینلز پر بھارت، بھارتی فوج اور سیکیورٹی ایجنسیز کے خلاف اشتعال انگیز اور حساس مواد، جھوٹی اور گمراہ کن معلومات پھیلانے کے سبب پابندی عائد کی ہے’۔
اب تک جن پاکستانی یوٹیوب چینلز کی بندش کی تصدیق ہوئی ہے ان میں ڈان نیوز، ارشاد بھٹی، سما ٹی وی، اے آر وائی نیوز، بول نیوز، رفتار، دی پاکستان ایکسپیریئنس، جیو نیوز، سما اسپورٹس، جی این این، عزیر کرکٹ، عمر چیمہ ایکسکلوزیو، عاصمہ شیرازی، منیب فاروق، سنو نیوز اور رضی نامہ شامل ہیں۔
حالیہ پیش رفت سے اندازہ ہوتا ہے کہ بھارت میں پاکستانی مواد پر سخت نگرانی اور کنٹرول کا رجحان مزید بڑھ رہا ہے اور آنے والے دنوں میں اس حوالے سے مزید اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔
تاہم بھارت میں شائقین کرکٹ بالخصوص شعیب اختر کے مداح اس صورتحال پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں اور اس بارے میں مزید وضاحت کے منتظر ہیں۔