چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے کہا ہے کہ اگر نیلم جہلم منصوبے کو نقصان پہنچتا تو پانی کے ذخیرے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہو سکتی تھی۔
آزاد کشمیر کی وادی نیلم میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے قریب موجود آبادی کو بھی ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی گئی۔
چیئرمین واپڈا نے مزید کہا کہ ہماری فوج نے فوراً جوابی کارروائی کی اور اس پروجیکٹ میں کوئی غیرملکی عملہ موجود نہیں تھا۔ نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے اور ماہرین کی ٹیم اس پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ واپڈا کی ذمے داری بجلی کی پیداوار تک محدود ہے، جبکہ بجلی کی ترسیل کا کام واپڈا کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔ بھارت نے نیلم جہلم کے بجلی گھر کو نشانہ بنا کر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے کیونکہ نیلم جہلم میں پانی کا بہت بڑا ذخیرہ موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا مقصد نیلم جہلم کے اسٹرکچر کو نقصان پہنچانا تھا، اور یہ گولہ باری اور شیلنگ کا عمل کئی منٹ تک جاری رہا۔
انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے مزید کہا کہ بھارت نے رات نصف شب سے صبح 7 بجے تک اس ہائیڈرو پروجیکٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، اور یہ پروجیکٹ ایل او سی کے بہت قریب واقع ہے جہاں ہماری افواج بھی تعینات ہیں۔