کراچی: شہر قائد کو پانی فراہم کرنے والے سب سے اہم پمپنگ اسٹیشن دھابیجی پر بجلی کا غیر معمولی بریک ڈاؤن ہوا ہے، جس کی وجہ سے شہریوں کو آئندہ 36 گھنٹوں کے دوران پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی فراہمی کی معطلی سے پانی کی مرکزی سپلائی لائن متاثر ہو چکی ہے۔ اس تکنیکی خرابی کے باعث شہر کو یومیہ بنیاد پر تقریباً 100 ملین گیلن پانی کی فراہمی میں رکاوٹ کا سامنا ہے، جس سے لاکھوں شہری براہ راست متاثر ہوں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کے الیکٹرک کے پاور سسٹم میں آنے والی خرابی کے باعث دھابیجی اسٹیشن پر بجلی کی فراہمی اچانک بند ہو گئی، جس کا وقت شب 12 بج کر 20 منٹ ریکارڈ کیا گیا۔ اس بندش نے براہ راست پمپنگ سسٹم کو متاثر کیا، بالخصوص لائن نمبر 5 دو مختلف مقامات پر ٹیکنیکل فالٹ کا شکار ہو گئی، جس کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی فراہمی رک گئی۔
کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (KWSC) کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ جیسے ہی بریک ڈاؤن کی اطلاع ملی، واٹر بورڈ کے انجینئرنگ اور آپریشنل عملے نے موقع پر پہنچ کر صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس دوران واٹر کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے بھی فوری ردعمل دیتے ہوئے مرمتی کام کے آغاز کی ہدایات جاری کیں، تاکہ شہر کو طویل المدتی بحران سے بچایا جا سکے۔
واٹر کارپوریشن کے مطابق متاثرہ لائن کی مرمت کا کام تیزی سے جاری ہے اور تخمینہ لگایا جا رہا ہے کہ اگلے 36 گھنٹوں میں تمام کام مکمل کر کے معمول کی سپلائی بحال کر دی جائے گی، تاہم اس دوران شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا رہے گا، خاص طور پر ان علاقوں میں جو دھابیجی پمپنگ اسٹیشن سے براہ راست منسلک ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ ایسے بریک ڈاؤنز کا تسلسل کراچی کے شہری ڈھانچے اور زندگی کو شدید متاثر کرتا ہے، خاص طور پر ان دنوں میں جب درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔
بجلی کی معطلی کے باعث پمپنگ اسٹیشنز کا نظام نہ صرف متاثر ہوتا ہے بلکہ اس سے پانی کی لائنوں پر دباؤ بھی بڑھتا ہے، جس سے مزید خرابیاں جنم لے سکتی ہیں۔
دوسری جانب شہریوں نے ایک بار پھر سوال اٹھایا ہے کہ اتنے حساس انفرااسٹرکچر کو متبادل ذرائع یا بیک اپ سسٹم سے محفوظ کیوں نہیں بنایا گیا؟ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر بار بجلی کی بندش کے ساتھ پانی کا بحران پیدا ہو جانا انتظامی نااہلی کی نشانی ہے۔