لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے خلاف درج مقدمہ خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کی جانب سے پیش کی گئی مقدمہ اخراج کی رپورٹ منظور کرلی۔
مریم نواز کی عدالت میں پیشی کے موقع پر نیب آفس پر حملے سے متعلق کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عدالت نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ اور دیگر نامزد افراد کے خلاف مقدمہ خارج کرنے کی پولیس رپورٹ پر فیصلہ سناتے ہوئے اسے منظور کیا۔
پولیس کی رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مریم نواز اور دیگر افراد کے خلاف نیب آفس پر پتھراؤ کے الزامات کے حوالے سے کوئی بھی ٹھوس شواہد سامنے نہیں آ سکے ہیں۔
سماعت کے دوران مقدمے کے مدعی ایڈیشنل ڈائریکٹر نیب چوہدری اصغر عدالت میں پیش ہوئے اور جج کے استفسار پر مؤقف اختیار کیا کہ انہیں مقدمہ خارج کیے جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
اس موقع پر ایس پی معظم علی، ڈی ایس پی ذوالفقار علی بٹ اور ڈی ایس پی محمد خان بھی عدالت میں موجود تھے اور انہوں نے بطور گواہ و تفتیشی افسران اپنے بیانات قلم بند کرائے۔
گواہوں نے اپنے بیان میں عدالت کو بتایا کہ مریم نواز اور دیگر نامزد ملزمان کے خلاف لگائے گئے الزامات کو ثابت کرنے کے لیے کوئی بھی قابل اعتماد شواہد موجود نہیں ہیں۔ اسی بنیاد پر ان کے خلاف ٹرائل ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ پولیس نے 2020 میں تھانہ چوہنگ میں ڈپٹی ڈائریکٹر نیب محمد اصغر کی مدعیت میں یہ مقدمہ درج کیا تھا، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، کیپٹن (ر) صفدر، بلال یاسین اور دیگر لیگی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا تھا۔
اس مقدمے میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ مریم نواز کی نیب آفس میں پیشی کے موقع پر پولیس پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ نیب نے رائیونڈ اراضی کیس میں مریم نواز کو طلب کیا تھا۔