لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے پی پی 159 کے انتخابی نتائج کو برقرار رکھا اور مہر شرافت علی کی انتخابی پٹیشن مسترد کر دی۔
الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج جسٹس ریٹائرڈ رانا زاہد محمود نے 19 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں مریم نواز کا انتخاب درست اور قانونی قرار دیا گیا۔ مہر شرافت علی نے پی پی 159 کے نتائج کو چیلنج کرتے ہوئے انتخابی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل نے مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اللہ چٹھہ کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو آج سنایا گیا۔
اس سے قبل فروری 2024 میں لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی نے بھی مریم نواز سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کے انتخابی نتائج کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
ان درخواستوں میں حمزہ شہباز، خواجہ آصف، عطا اللہ تارڑ اور عون چوہدری کی کامیابیوں کو چیلنج کیا گیا تھا، تاہم عدالت نے تمام درخواستیں مسترد کرتے ہوئے درخواست گزاروں کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت دی تھی۔