پشاور: خبرپختونخوا کے مرکزی شہر پشاور میں گزشتہ چھ ماہ کے دوران 20 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے نہیں پلائے گئے۔
دستاویزات کے مطابق جولائی 2018 سے جنوری 2019 تک صوبے میں 20 ہزار سے زائد بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے نہیں پلائے جا سکے اور29 ہزار سے زائد بچے مسنگ آرہے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق 3500 والدین انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکاری ہیں اور 17 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ایڈریس پرہی موجود نہیں تھے۔
پشاور میں 18 یونین کونسلز کی پولیو کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔
خیبرپختونخوا میں پولیو کوارڈینیٹر کامران آفریدی نے بتایا کہ پولیو کے لحاظ سے پشاور بھی حساس زون میں آگیا ہے۔ پشاور کی 18 یونین کونسلز میں نکاسی آب کا نظام درست نہیں اور گٹر کے پانی میں پولیو وائرس موجود ہے۔