“آپریشن گرے” کے دوران غیر ملکی افراد زیرِ حراست، بٹ کوائنز اور کروڑوں روپے کی غیر ملکی کرنسی برآمد
پاکستان میں غیر قانونی کال سینٹرز اور آن لائن اسکیمز کے خلاف ایشیائی تاریخ کا سب سے بڑا آپریشن جاری ہے، جسے “آپریشن گرے” کا نام دیا گیا ہے۔ حساس نوعیت کی اس کارروائی میں 10 سے زائد ممالک کے شہری شامل ہیں اور ہر اہم پیش رفت سے وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیراعظم شہباز شریف کو آگاہ کیا جا رہا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے کہ زیرِ حراست افراد کے کرپٹو کرنسی والٹس سے بٹ کوائنز بھی برآمد ہوئے ہیں، جب کہ اب تک برآمد شدہ غیر ملکی کرنسی کی مالیت 5 کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس آپریشن کی قیادت نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر آپریشن عامر ندیر کر رہے ہیں۔
اسلام آباد ہیڈ کوارٹر، راولپنڈی اور دیگر حلقوں کی مکمل افرادی قوت اس مہم میں حصہ لے رہی ہے۔ گرفتار غیر ملکیوں میں ویتنام، انڈونیشیا، ملائیشیا، چین، بنگلا دیش، تھائی لینڈ، کینیا اور جنوبی افریقا کے شہری شامل ہیں۔ اعلیٰ سطح پر فیصلہ کیا گیا ہے کہ مرکزی کرداروں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے، جبکہ دیگر کو ملک بدر کر دیا جائے گا۔
عید کے بعد اس آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا اور ملک بھر میں قائم تمام غیر قانونی کال سینٹرز کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔