شہر قائد میں سیف سٹی پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کا آغاز ہو چکا ہے، جس کے تحت کراچی کے چار اہم اضلاع میں پولیس کی مکمل نگرانی کا نظام فعال کر دیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 7 پاپ سائٹس کو آپریشنل کیا گیا ہے اور 51 اہلکار تین شفٹوں میں تعینات کیے گئے ہیں۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر کراچی پولیس کی نفری مختص کی گئی، جبکہ ڈی جی سیف سٹی آصف اعجاز شیخ کے مطابق ایمرجنسی کے لیے پانچ خصوصی رسپانس وہیکلز بھی پاپ سائٹس پر پہنچا دی گئی ہیں۔
ایسٹ، ملیر، ساؤتھ اور سٹی کے اضلاع میں مانیٹرنگ کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ ہر پاپ سائٹ پر 4 اہلکار 8، 8 گھنٹے کی شفٹوں میں ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔ پولیس اور ٹریفک پولیس نے مشترکہ طور پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔
آرٹلری میدان، سول لائنز اور بوٹ بیسن پاپ سائٹس پر کنٹرول رومز قائم کیے گئے ہیں، جبکہ عزیز بھٹی، فیروز آباد، ایئرپورٹ اور ٹیپو سلطان تھانوں سے بھی براہ راست نگرانی کی جا رہی ہے۔
شاہین کمپلیکس، داتا کارنر اور پیپلز اسکوائر پر چوبیس گھنٹے نفری تعینات رہے گی، جب کہ اسٹاک ایکسچینج اور حبیب بینک پلازہ کے قریب ایمرجنسی رسپانس وہیکلز موجود ہوں گی۔ ڈی جی سیف سٹی کے مطابق تعینات اہلکاروں کو خصوصی تربیت بھی فراہم کی جا رہی ہے۔