پاکستانی سیاسی منظر نامے پر ایک نئی جماعت نے قدم رکھ دیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے “بہاولپور عوامی حقوق پارٹی” کو باضابطہ طور پر رجسٹر کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد ملک میں رجسٹرڈ سیاسی جماعتوں کی کل تعداد 167 ہو گئی ہے۔ کمیشن نے اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے نئی جماعت کو سیاسی عمل کا حصہ تسلیم کر لیا ہے۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اعلامیے میں نہ صرف پارٹی کی رجسٹریشن کی تصدیق کی گئی ہے بلکہ اس کے اندرونی انتخابات کو بھی تسلیم کیا گیا ہے۔ ان انتخابات کے تحت محمد سلمان مہتاب کو جماعت کا صدر منتخب کیا گیا ہے، جو اب پارٹی کی قیادت سنبھالیں گے۔
بہاولپور عوامی حقوق پارٹی کی رجسٹریشن جنوبی پنجاب، خاص طور پر بہاولپور خطے کے لیے ایک اہم سیاسی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ یہ جماعت علاقے کے عوامی مسائل اور حقوق کے تحفظ کے لیے ایک نئی سیاسی قوت کے طور پر ابھری ہے اور اب وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ لے کر اپنا کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی اس منظوری کے بعد بہاولپور عوامی حقوق پارٹی کو ملکی سیاست میں اپنا مقام بنانے کے لیے مکمل قانونی و آئینی حیثیت حاصل ہو گئی ہے۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ جماعت جنوبی پنجاب کے سیاسی تناظر میں نئے امکانات پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر خطے کے مخصوص مسائل کو قومی سطح پر اٹھانے کے حوالے سے اس کی کارکردگی پر سب کی نظریں ہوں گی۔
اب دیکھنا یہ ہوگا کہ یہ نئی سیاسی جماعت اپنے قیام کے بعد کس طرح ملک کے سیاسی دھارے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھاتی ہے اور بہاولپور سمیت جنوبی پنجاب کے عوام کے لیے کیا عملی اقدامات کرتی ہے۔