ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان 2 اگست کو پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر پہنچیں گے، جسے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ ایرانی صدر کا یہ دورہ وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پر عمل میں آ رہا ہے، جس کا مقصد سیاسی، اقتصادی، مذہبی اور ثقافتی سطح پر تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ایرانی صدر کے سیاسی مشیر مہدی سنائی نے بتایا ہے کہ اس اہم دورے کے دوران صدر مسعود پزشکیان نہ صرف وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے بلکہ وہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین سینٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔
مشیر کے مطابق، اس دورے میں دونوں ممالک کے درمیان صوبائی و سرحدی تعاون کو بڑھانے پر بھی زور دیا جائے گا، جبکہ تجارتی تبادلے کو موجودہ 3 ارب ڈالر کی حد سے آگے لے جانے کے لیے عملی اقدامات ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔
یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ ڈاکٹر مسعود پزشکیان گزشتہ دو برسوں میں پاکستان کا دورہ کرنے والے دوسرے ایرانی صدر ہوں گے۔ ان سے قبل اپریل 2024 میں سابق صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا تین روزہ سرکاری دورہ کیا تھا۔
اس اہم پیش رفت کے تناظر میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حال ہی میں تصدیق کی تھی کہ ایرانی صدر بہت جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔