آئی ایم ایف نے پاکستان اپنے مشن کے اختتام پر جاری بیان میں کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اور پاکستان نے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فسیلٹی (آر ایس ایف) کے تحت ہونے والے جائزہ مذاکرات کے بعد عملہ کی سطح کے معاہدے کی سمت میں اہم پیش رفت کی ہے۔
آئی ایم ایف کی ٹیم، جس کی قیادت پاکستان میں مشن چیف اوا پیٹرووا کر رہی تھیں، 24 ستمبر سے 8 اکتوبر 2025 تک کراچی اور اسلام آباد کے دورے پر رہی تاکہ ای ایف ایف کے دوسرے اور آر ایس ایف کے پہلے جائزے سے متعلق مذاکرات کر سکے۔
مذاکرات کے اختتام پر پیٹرووا نے ایک بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف مشن اور پاکستانی حکام نے 37 ماہ کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی (ای ایف ایف) پروگرام کے دوسرے جائزے اور 28 ماہ کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فسیلٹی (آرایس ایف) کے پہلے جائزے پر عملہ سطح کے معاہدے (ایس ایل اے) تک پہنچنے کے لیے نمایاں پیش رفت کی ہے۔
پروگرام پر عمل درآمد مضبوط ہے اور مجموعی طور پر حکام کے وعدوں کے مطابق ہے۔
مذاکرات کے دوران کئی اہم شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی، جن میں مالی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے عوامی مالیات کو مضبوط بنانا اور سیلاب سے بحالی کے لیے ضروری امداد فراہم کرنا، مہنگائی کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مقرر کردہ ہدفی دائرے میں برقرار رکھنا، مناسب اور ڈیٹا پر مبنی سخت مانیٹری پالیسی برقرار رکھنا، توانائی کے شعبے کو پائیدار بنانے کے لیے باقاعدہ ٹیرف ایڈجسٹمنٹس اور لاگت میں کمی کی اصلاحات پر عمل درآمد شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ریاست کے کردار میں کمی، گورننس اور شفافیت کو بہتر بنانے، کاروباری مسابقتی ماحول کو فروغ دینے، اور کموڈیٹی مارکیٹس کو آزاد کرنے سے متعلق ڈھانچہ جاتی اصلاحات میں بھی پیش رفت ہوئی۔
مزید یہ کہ، حکام کے ماحولیاتی اصلاحاتی ایجنڈے پر بھی نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے تاکہ آر ایس ایف کے تحت ماحولیاتی پائیداری کے لیے اصلاحات مکمل کی جا سکیں۔
آئی ایم ایف کی ٹیم اور پاکستانی حکام پالیسی معاملات پر بات چیت جاری رکھیں گے تاکہ باقی امور طے کیے جا سکیں۔
بیان میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف ٹیم حالیہ سیلاب سے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور پاکستانی حکام، نجی شعبے، اور ترقیاتی شراکت داروں کا شکر گزار ہے جنہوں نے اس مشن کے دوران بھرپور تعاون اور میزبانی کی۔
اس سے قبل بزنس ریکارڈر نے رپورٹ کیا تھا کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات بے نتیجہ رہے۔
ذرائع کے مطابق، آئی ایم ایف نے وزارتِ خزانہ کے ساتھ اقتصادی و مالیاتی پالیسیوں کے میمورنڈم (ایم ای ایف پی) کا مسودہ شیئر کیا ہے۔
وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب کے مطابق، جیسے ہی ایم ای ایف پی پر دستخط ہوں گے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان عملہ سطح کا معاہدہ طے پا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جاری پروگرام کے تحت آئی ایم ایف کے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ اہم اہداف پر آئی ایم ایف کے ساتھ اتفاق رائے ہو چکا ہے۔