ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان بدستور جاری ہے اور سونا ایک بار پھر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا ہے، جس سے عام صارفین پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق فی تولہ سونے کی قیمت میں 6 ہزار 900 روپے کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے بعد ملک میں فی تولہ سونا 4 لاکھ 35 ہزار 100 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ یہ اضافہ حالیہ مہینوں میں ایک دن میں ہونے والے نمایاں اضافوں میں سے ایک ہے۔
اسی طرح 10 گرام سونے کے بھاؤ میں بھی 5 ہزار 916 روپے کا اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد 10 گرام سونے کی نئی قیمت 3 لاکھ 73 ہزار 28 روپے تک پہنچ گئی۔ یہ اضافہ عالمی سطح پر قیمتی دھاتوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور مقامی منڈیوں میں دباؤ کا واضح عکاس ہے۔
عالمی مارکیٹ میں بھی سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جہاں فی اونس سونا 69 امریکی ڈالر کے بڑے اضافے کے بعد 4 ہزار 140 ڈالر فی اونس کی نئی تاریخی سطح پر جا پہنچا۔ عالمی مارکیٹ میں ہونے والی اس تیزی کا براہ راست اثر پاکستان کی مقامی منڈی پر بھی دیکھا جا رہا ہے، جس نے قیمتوں میں مزید اضافہ کیا۔
ماہرین معیشت اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سونے کی قیمتیں اور ملکی معاشی عدم استحکام مل کر مقامی مارکیٹ پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں قیمتوں میں ریکارڈ اضافے دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس اضافے سے عام شہریوں پر مہنگائی کا بوجھ مزید بڑھے گا اور زیورات کی صنعت پر بھی نمایاں اثرات مرتب ہوں گے۔