سندھ اسمبلی کے سابق اسپیکر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما آغا سراج درانی انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال پر ملک بھر کے سیاسی و عوامی حلقوں میں گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آغا سراج درانی کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سیاسی، جمہوری اور عوامی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
سیاسی زندگی اور عوامی خدمات
آغا سراج درانی سندھ کی سیاست کا ایک نمایاں نام تھے۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنماؤں میں شمار ہوتے تھے اور کئی دہائیوں تک سندھ کی سیاست میں سرگرم کردار ادا کرتے رہے۔
انہوں نے 2013 سے 2024 تک سندھ اسمبلی کے اسپیکر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، جب کہ مختصر مدت کے لیے وہ قائم مقام گورنر سندھ بھی رہے۔ اس سے قبل وہ صوبائی حکومت میں بلدیات سمیت مختلف وزارتوں کے قلمدان بھی سنبھال چکے تھے۔
خاندانی سیاسی وراثت
آغا سراج درانی کا تعلق سندھ کے ضلع شکارپور کے گڑھی یاسین کے ایک معروف سیاسی خاندان سے تھا۔ ان کے والد آغا صدرالدین اور چچا آغا بدرالدین بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر رہ چکے تھے، یوں ان کے خاندان کو تین نسلوں تک اسمبلی کی صدارت کا اعزاز حاصل رہا۔
تعلیم اور ابتدائی کیریئر
انہوں نے ابتدائی تعلیم کراچی کے سینٹ پیٹرک ہائی اسکول سے حاصل کی اور سندھ مسلم لا کالج سے ایل ایل بی کی ڈگری مکمل کی۔ 1980 کی دہائی میں کچھ عرصہ وہ امریکہ میں ہارڈویئر کا کاروبار بھی کرتے رہے۔ 1988 میں وہ پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر پہلی بار صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور یوں عملی سیاست کا آغاز کیا۔
قانونی تنازعات
آغا سراج درانی کے سیاسی سفر کا ایک متنازعہ پہلو قومی احتساب بیورو (نیب) کے ریفرنسز بھی رہے، جن میں ان پر آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے۔ وہ اس سلسلے میں کئی بار عدالتوں میں پیش بھی ہوتے رہے۔
آغا سراج درانی کی وفات سے سندھ کی سیاست ایک بااثر اور تجربہ کار رہنما سے محروم ہو گئی ہے۔
تعزیتی پیغامات
وزیراعظم شہباز شریف نے آغا سراج درانی کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم نے بطور اسپیکر سندھ اسمبلی صوبے کی سیاست میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیراعظم نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت اور اہلِ خانہ کے لیے صبر و استقامت کی دعا کی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آغا سراج درانی ایک بردبار اور اصول پسند رہنما تھے جنہوں نے جمہوریت کے استحکام کے لیے نمایاں خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وفات سے ایک عہد کا خاتمہ ہو گیا ہے اور پارٹی ان کے خاندان کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔