وزارت خزانہ حکام نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کو قرض پر اب تک 2439 ملین سود ادا کر دیا گیا، 6.3ارب ڈالر سے زیادہ کا قرض تین سے پانچ سال میں واپس کرنا ہے۔
سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی اقتصادی امور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں آئی ایم ایف کے قرضوں اور سود کی تفصیلات پیش کی گئیں۔
جوائنٹ سیکرٹری فنانس نے بریفنگ میں بتایا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پہلا پروگرام 1958ء میں کیا گیا، اب تک آئی ایم ایف سے 21260 ملین ایس ڈی آر قرض لیا گیا، اسے واپس کرنے والا قرض 6369 ملین ایس ڈی آر رہ گیا ہے، 6.3 ارب ڈالر سے زیادہ کا قرض تین سے پانچ سال میں واپس کرنا ہے۔
اسٹیٹ بینک حکام نے بتایا کہ 2008 اور 2010 کے پروگرام کا مکمل قرض واپس کر دیا گیا ہے، ان دونوں پروگرامز پر آئی ایم ایف کو 1.58 فیصد سود دیا گیا، 2023 کے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ پر 5.09 فیصد سود ہے، 2008 سے 2023 کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ 6 پروگرام کیے گئے۔
2008سے 2023کے دوران آئی ایم ایف کے ساتھ 6پروگرام کیے گئے۔کامل علی آغا نے پوچھا کہ اس سال آئی ایم ایف کو کتنی ادائیگیاں کرنی ہیں؟اس پر اسٹیٹ بینک حکام نے جواب دیا کہ یہ تفصیلات ابھی ہمارے پاس نہیں ہیں پتا کرکے بتا دیں گے۔