بلاول بھٹو نے اگلی باری پھرزرداری کا نعرہ لگوا دیا، اور کہا کہ ہماری مخالف کوئی سیاسی جماعت نہیں، چارٹر آف اکانومی لائیں گے
سیاستدان ذاتی انا کے بجائےعوام کا سوچیں۔ پیپلزپارٹی کے یوم تاسیس کی مناسبت سے کوئٹہ کے ایوب اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرنے سے پہلے بلاول بھٹو نے “اگلی باری پھرزرداری کا نعرہ لگوا دیا، اور پھر کہا کہ بھٹو کے مشن کو مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں، قائد عوام ذوالفقاربھٹو نے نئےطرز کی سیاست متعارف کروائی، اور بے آئین سرزمین کو آئین دیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو نے سیاست شروع کی تو ملک میں آمریت تھی، آمر نےعوام سے جموری حق، ووٹ کا حق چھینا، بے نظیربھٹو نے ملک میں نئی طرز کی سیاست کی، ایک نہتی لڑکی نے 2،2 آمروں کا سامنا کیا، اور وہ مسلم امہ کی پہلی خاتون وزیراعظم بنیں، انہوں نے تقسیم کی سیاست کو دفن کیا، اور عورت ہونے کے باوجود نہیں جھکیں اور شہادت قبول کی۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ آصف زرداری نے بھی انتقام کی سیاست نہیں کی، بلکہ نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کردیا، اگر وہ چاہتے تو زبان کاٹنے والے کو جیل بھیج دیتے، لیکن انہوں نے 18ویں ترمیم کو منظور کیا، زرداری دور میں سی پیک کی بنیاد رکھی گئی، بے نظیرانکم سپورٹ پروگروام شروع ہوا، آصف زرداری نےایک سال میں پاکستان کو گندم میں خود کفیل کیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ چاہتا ہوں کہ سیاستدان ذاتی انا کے بجائےعوام کا سوچیں، ملک کو ایک نئے طرز سیاست کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی نئی طرز سیاست شروع کرنا چاہتی ہے، ہمارا مخالف کوئی سیاستدان نہیں، غربت اور بےروزگاری ہے، جس کے لئے پرانی طرز سیاست کو دفن کرنا پڑے گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے تمام مسائل کا حل پیپلز پارٹی کے منشور میں موجود ہے، ہم نے اپنے نظریے کو اس دور کے حساب سے چلانا ہے، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ غریب طبقے کا خیال رکھا ہے، یہ جماعت ملک کےغریب عوام کی نمائندگی کرتی ہے، ہمیں ایک نئے چارٹر آف ڈیمو کریسی کی ضرورت ہے، ہم چارٹرآف اکانومی لائیں گے، 18ویں ترمیم کا تحفظ کریں گے۔
مسلم لیگ(ن) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بلاول نےعمران خان کے بعد 16 ماہ کا ذکر کیا اور کہا کہ خزانے کی چابی مہنگائی لیگ کے پاس تھی، وہ فیل ہوچکے ہیں، یہ سیاست کے شوباز ہیں، مسلم لیگ اب مہنگائی لیگ کے نام سےپکاری جارہی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سےغریب خواتین کی مدد ہو رہی ہے، الیکشن جیت کر پروگرام میں اضافہ کریں گے، نوجوانوں کو یوتھ لون دیئے جائیں گے، کوئی کھلاڑی یوتھ کا نمائندہ نہیں، میں نمائندگی کروں گا، یوتھ کارڈ کے ذریعے نوجوانوں کی مدد کریں گے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے والے نوجوان بے روزگار ہیں، تعلیم کے بعد روزگار کا حصول مشکل وقت ہوتا ہے، ہر ضلع میں روزگار کیلئے سینٹر کھولیں گے، نوجوان یوتھ کارڈ کے ذریعے یوتھ سینٹر سے مستفید ہوں گے،نوجوانوں کوسہولیات دی جائیں گی۔