سانحہ 9مئی کے مختلف مقدمات میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے پی ٹی آئی قیادت کو گناہ گار قرار دیدی.
جے آئی ٹی نے 9 مئی کے مختلف مقدمات کی تفتیش مکمل کر کے رپورٹ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کر دی ہے. عدالت نے ملزمان کے وکلا کو 14 جنوری کو دلائل کیلئے طلب کر لیا ہے،لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کے مختلف مقدمات کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج ارشد جاوید نے مقدمات پر سماعت کی۔
رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے رہنما جیسے اسد عمر، اعظم سواتی، اور حافظ فرحت سمیت دیگر ملزمان گنہگار قرار دئیے گئے ہیں۔دوران سماعت عدالت نے ملزمان کے وکلاءسے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آپ کہہ رہے تھے کہ تفتیش مکمل کریں اب ہو گئی ہے تو بحث کریں، آپ بتا دیں تاریخ چاہیے۔
سماعت کے دوران جج ارشد جاوید نے ملزمان کے وکلا سے سوال کیا کہ پہلے آپ تفتیش کا مطالبہ کر رہے تھے، اب جب کہ یہ مکمل ہو چکی ہے تو بحث کریں۔بعدازاں عدالت نے ملزمان کے وکلاءکو 9 مئی کے مختلف مقدمات میں دلائل کیلئے آئندہ سماعت پر 14 جنوری کو طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ چند روز قبل لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9مئی کے 8مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانتیں مسترد کرنے کا تحریر ی فیصلہ جاری کیا تھا۔انسداد دہشتگری عدالت لاہور بانی پی ٹی آئی کو قصور وار قرار دیا تھا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے 6صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔
فیصلے میں کہا گیا تھا کہ 9مئی سازش کے گواہان کے بیانات ریکارڈ پر موجود ہیں جبکہ پراسکیوشن کے پاس اشتعال انگیزی کے ہدایات کے بھی ثبوت موجود تھے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ پراسیکیوشن کاکیس تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے گرفتاری سے قبل سازش تیارکی۔
فیصلے میں کہا گیاتھا کہ تمام واقعات میں ملٹری تنصیبات، سرکاری اداروں اور پولیس اہلکاروں پر حملے کئے گئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی کی ضمانتیں خارج کی جاتیں ہیں۔
پراسیکیوشن کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے اپنی ممکنہ گرفتاری کے حوالے سے ایک سازش تیار کی تھی۔ گرفتاری کی صورت میں دیگر قیادت ریاستی مشینری کو جام کردے۔تحریری فیصلے میں کہا گیا تھاکہ وکیل نے دلائل دئیے کہ وقوع کے وقت بانی پی ٹی آئی گرفتار تھے جبکہ وکیل بانی پی ٹی آئی کی دلیل میں وزن نہیں تھے۔
وکیل نے دلائل دئیے کہ مختلف کیسز میں ضمانتیں بعد از گرفتاری ہو چکی تھی۔فیصلے میں کہا گیا تھاکہ پراسکیوشن کا کیس ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ملٹری تنصیبات پر حملوں کی ہدایت کی تھی۔
بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ناصرف لیڈران بلکہ ان کے حمایتیوں نے سختی سے عمل کیاتھا۔ وکیل بانی پی ٹی آئی نے اعتراض اٹھایا کہ مبینہ سازش کی کوئی تاریخ، وقت،جگہ متعین نہیں۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا تھاکہ ہر کیس کا فیصلہ اس کیس کے اپنے میرٹس پر ہونا چاہیے۔
موجودہ کیس سازش یا اشتعال انگیزی پر اکسانے کامعمولی کیس نہیں۔عدالت نے اپنے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کوئی معمولی آدمی نہیں ان کی ہدایات اور بیانات کی ان کے حامیوں کی نظر میں ایک قدر ہے۔
پی ٹی آئی کی دیگر قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات کو مسترد کرنے کا سوچا تک نہیں۔ پولیس کے مطابق 11 مئی کو پولیس پر تشدد سمیت ایسے بہت سے واقعات رونما ہوئے۔تحریری فیصلے میں کہا گیاکہ پراسیکیوشن کے مطابق زمان پارک میں 7 مئی اور 9 مئی کو اس سازش کو تیار کیا گیا تھا۔