سوشل میڈیا پر کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس سے ایک افسوسناک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی ہے، جس میں ایک لگژری گاڑی میں سوار شخص کو موٹرسائیکل سوار نوجوان کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناتے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں واضح ہے کہ متاثرہ نوجوان کی بہنیں بار بار ہاتھ جوڑ کر معافی مانگتی رہیں، مگر تشدد رک نہ سکا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ خیابان اتحاد کمرشل کے قریب پیش آیا جہاں کار سوار نے معمولی ٹکر کے بعد ساتھیوں کے ساتھ مل کر نوجوان پر حملہ کیا۔ متاثرہ نوجوان اپنی بہنوں کے ساتھ جا رہا تھا، جب ان کی موٹر سائیکل کار سے ٹکرا گئی۔
تشدد کرنے والے شخص کی گاڑی کے نمبر سے شناخت سلمان فاروقی کے نام سے ہوئی ہے، جو بائیونک فلمز نامی اشتہاری کمپنی کا سربراہ بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے خیابان اتحاد میں موجود دفتر پر چھاپہ مارا تاہم ملزم وہاں موجود نہیں تھا۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کے مطابق واقعے میں ملوث گاڑی، اس کا ڈرائیور اور سیکیورٹی گارڈ پولیس نے حراست میں لے لیے ہیں، جبکہ مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ پولیس کے مطابق متاثرہ خاندان نے تاحال تھانے میں کوئی باضابطہ شکایت درج نہیں کرائی، تاہم ان سے رابطے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والا شخص سرکاری ملازم نہیں ہے اور وہ قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائے گا۔ ایف آئی آر درج کی جا رہی ہے اور اس کیس کو مکمل سنجیدگی سے نمٹایا جا رہا ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ساؤتھ سے فوری تفصیلات طلب کر لی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی شخص قانون سے بالاتر نہیں، اور تمام ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔